جمعہ‬‮ ، 17 اکتوبر‬‮ 2025 

’’کشمیریوں کی پرانی عادت ہے یہ بندوق کو دھوپ میں رکھ کر بیٹھ جاتے ہیں‘‘ مولانا فضل الرحمان نے جب نواز شریف سے کہا آپ بھی بندوق دھوپ میں  رکھ کر بیٹھ گئے ہیں ، سابق وزیراعظم نے کیا جواب دیا تھا ؟ تہلکہ خیز انکشاف

datetime 14  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر  کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’نواز شریف کیا سوچ رہے ہیں ‘‘ میں لکھتےہیں کہ ۔۔۔۔مولانا فضل الرحمن کی میاں نواز شریف سے آخری ملاقات 9 اپریل 2019ءکوہوئی تھی‘ میاں صاحب اس وقت ضمانت پر جاتی عمرہ میں تھے‘ مولانا عیادت کے لیے گئے اور ملاقات کے دوران انہیں ایک پرانا جوک سنایا‘ ان کا کہنا تھا ”کشمیریوں کی پرانی عادت ہے یہ بندوق کو

دھوپ میں رکھ کر بیٹھ جاتے ہیں اور اگر ان سے پوچھا جائے‘ آپ یہ چلا کیوں نہیں رہے تو یہ جواب دیتے ہیں‘ فکر نہ کریں یہ تپسی تے ٹھس کرسی“ مولانا نے یہ سنا کر میاں نواز شریف سے کہا” آپ بھی بندوق دھوپ میں رکھ کر بیٹھ گئے ہیں‘میرا آپ کو مشورہ ہے آپ یہ اٹھالیں اور لڑیں یا پھر لڑنے کا ارادہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیں‘ آپ کی گومگو کی حالت آپکو نقصان پہنچائے گی“ ۔میاں نواز شریف نے کیا جواب دیا راوی اس معاملے میں خاموش ہیں تاہم یہ حقیقت ہے میاں نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ ن کو دو بیانیے لے کر بیٹھ گئے ہیں‘ پارٹی پیاز اور جوتے دونوں کھا رہی ہے اور یہ کھاتے کھاتے تقریباً زمین پر لیٹ گئی ہے اور نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے کہ اگر پارٹی نے اگلے ایک آدھ ماہ میں صاف اور واضح فیصلے نہ کیے اور اگر عمران خان حکومت کو مارچ 2021ءتک کھینچ کر لے گئے تو ملک میں سینٹ کے الیکشن ہو جائیں گے جن کے بعد حکومت مضبوط ہو جائے گی‘ اس کے راستے میں موجود قانون سازی کی تمام رکاوٹیں ختم ہو جائیں گی اور پھر یہ ایسے خوف ناک بل اور قانون پاس کرے گی کہ دونوں پارٹیوں کی قبروںپر گھاس کے سوا کچھ نہیں اگ سکے گا‘ میں آج دعوے سے کہہ رہا ہوں عمران خان اگر مارچ کے مہینے تک پہنچ گئے تو اگلے اگست تک پورا شریف خاندان اور زرداری فیملی جیلوں میں ہو گی‘ حکومت لندن میں بیٹھے پناہ گزینوں کو بھی لے آئے گی جس کے بعد ملک میں کچھ اور ہو یا نہ ہو لیکن احتساب ضرور ہوگا اور اس کے لیے خوف ناک قوانین بنائے جائیں گے‘ میاں نواز شریف اس حقیقت سے واقف ہیں چناں چہ یہ آخری موقع ضائع نہیں کرنا چاہتے لیکن اس کے لیے انہیں گومگو کی کیفیت سے باہر آنا ہوگا اور کیا یہ اس بار یہ فیصلہ کر سکیں گے؟ یہ ون بلین ڈالر کا سوال ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



افغانستان


لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…