جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’کشمیریوں کی پرانی عادت ہے یہ بندوق کو دھوپ میں رکھ کر بیٹھ جاتے ہیں‘‘ مولانا فضل الرحمان نے جب نواز شریف سے کہا آپ بھی بندوق دھوپ میں  رکھ کر بیٹھ گئے ہیں ، سابق وزیراعظم نے کیا جواب دیا تھا ؟ تہلکہ خیز انکشاف

datetime 14  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر  کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’نواز شریف کیا سوچ رہے ہیں ‘‘ میں لکھتےہیں کہ ۔۔۔۔مولانا فضل الرحمن کی میاں نواز شریف سے آخری ملاقات 9 اپریل 2019ءکوہوئی تھی‘ میاں صاحب اس وقت ضمانت پر جاتی عمرہ میں تھے‘ مولانا عیادت کے لیے گئے اور ملاقات کے دوران انہیں ایک پرانا جوک سنایا‘ ان کا کہنا تھا ”کشمیریوں کی پرانی عادت ہے یہ بندوق کو

دھوپ میں رکھ کر بیٹھ جاتے ہیں اور اگر ان سے پوچھا جائے‘ آپ یہ چلا کیوں نہیں رہے تو یہ جواب دیتے ہیں‘ فکر نہ کریں یہ تپسی تے ٹھس کرسی“ مولانا نے یہ سنا کر میاں نواز شریف سے کہا” آپ بھی بندوق دھوپ میں رکھ کر بیٹھ گئے ہیں‘میرا آپ کو مشورہ ہے آپ یہ اٹھالیں اور لڑیں یا پھر لڑنے کا ارادہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیں‘ آپ کی گومگو کی حالت آپکو نقصان پہنچائے گی“ ۔میاں نواز شریف نے کیا جواب دیا راوی اس معاملے میں خاموش ہیں تاہم یہ حقیقت ہے میاں نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ ن کو دو بیانیے لے کر بیٹھ گئے ہیں‘ پارٹی پیاز اور جوتے دونوں کھا رہی ہے اور یہ کھاتے کھاتے تقریباً زمین پر لیٹ گئی ہے اور نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے کہ اگر پارٹی نے اگلے ایک آدھ ماہ میں صاف اور واضح فیصلے نہ کیے اور اگر عمران خان حکومت کو مارچ 2021ءتک کھینچ کر لے گئے تو ملک میں سینٹ کے الیکشن ہو جائیں گے جن کے بعد حکومت مضبوط ہو جائے گی‘ اس کے راستے میں موجود قانون سازی کی تمام رکاوٹیں ختم ہو جائیں گی اور پھر یہ ایسے خوف ناک بل اور قانون پاس کرے گی کہ دونوں پارٹیوں کی قبروںپر گھاس کے سوا کچھ نہیں اگ سکے گا‘ میں آج دعوے سے کہہ رہا ہوں عمران خان اگر مارچ کے مہینے تک پہنچ گئے تو اگلے اگست تک پورا شریف خاندان اور زرداری فیملی جیلوں میں ہو گی‘ حکومت لندن میں بیٹھے پناہ گزینوں کو بھی لے آئے گی جس کے بعد ملک میں کچھ اور ہو یا نہ ہو لیکن احتساب ضرور ہوگا اور اس کے لیے خوف ناک قوانین بنائے جائیں گے‘ میاں نواز شریف اس حقیقت سے واقف ہیں چناں چہ یہ آخری موقع ضائع نہیں کرنا چاہتے لیکن اس کے لیے انہیں گومگو کی کیفیت سے باہر آنا ہوگا اور کیا یہ اس بار یہ فیصلہ کر سکیں گے؟ یہ ون بلین ڈالر کا سوال ہے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…