ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

’’کشمیریوں کی پرانی عادت ہے یہ بندوق کو دھوپ میں رکھ کر بیٹھ جاتے ہیں‘‘ مولانا فضل الرحمان نے جب نواز شریف سے کہا آپ بھی بندوق دھوپ میں  رکھ کر بیٹھ گئے ہیں ، سابق وزیراعظم نے کیا جواب دیا تھا ؟ تہلکہ خیز انکشاف

datetime 14  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر  کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’نواز شریف کیا سوچ رہے ہیں ‘‘ میں لکھتےہیں کہ ۔۔۔۔مولانا فضل الرحمن کی میاں نواز شریف سے آخری ملاقات 9 اپریل 2019ءکوہوئی تھی‘ میاں صاحب اس وقت ضمانت پر جاتی عمرہ میں تھے‘ مولانا عیادت کے لیے گئے اور ملاقات کے دوران انہیں ایک پرانا جوک سنایا‘ ان کا کہنا تھا ”کشمیریوں کی پرانی عادت ہے یہ بندوق کو

دھوپ میں رکھ کر بیٹھ جاتے ہیں اور اگر ان سے پوچھا جائے‘ آپ یہ چلا کیوں نہیں رہے تو یہ جواب دیتے ہیں‘ فکر نہ کریں یہ تپسی تے ٹھس کرسی“ مولانا نے یہ سنا کر میاں نواز شریف سے کہا” آپ بھی بندوق دھوپ میں رکھ کر بیٹھ گئے ہیں‘میرا آپ کو مشورہ ہے آپ یہ اٹھالیں اور لڑیں یا پھر لڑنے کا ارادہ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیں‘ آپ کی گومگو کی حالت آپکو نقصان پہنچائے گی“ ۔میاں نواز شریف نے کیا جواب دیا راوی اس معاملے میں خاموش ہیں تاہم یہ حقیقت ہے میاں نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ ن کو دو بیانیے لے کر بیٹھ گئے ہیں‘ پارٹی پیاز اور جوتے دونوں کھا رہی ہے اور یہ کھاتے کھاتے تقریباً زمین پر لیٹ گئی ہے اور نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے کہ اگر پارٹی نے اگلے ایک آدھ ماہ میں صاف اور واضح فیصلے نہ کیے اور اگر عمران خان حکومت کو مارچ 2021ءتک کھینچ کر لے گئے تو ملک میں سینٹ کے الیکشن ہو جائیں گے جن کے بعد حکومت مضبوط ہو جائے گی‘ اس کے راستے میں موجود قانون سازی کی تمام رکاوٹیں ختم ہو جائیں گی اور پھر یہ ایسے خوف ناک بل اور قانون پاس کرے گی کہ دونوں پارٹیوں کی قبروںپر گھاس کے سوا کچھ نہیں اگ سکے گا‘ میں آج دعوے سے کہہ رہا ہوں عمران خان اگر مارچ کے مہینے تک پہنچ گئے تو اگلے اگست تک پورا شریف خاندان اور زرداری فیملی جیلوں میں ہو گی‘ حکومت لندن میں بیٹھے پناہ گزینوں کو بھی لے آئے گی جس کے بعد ملک میں کچھ اور ہو یا نہ ہو لیکن احتساب ضرور ہوگا اور اس کے لیے خوف ناک قوانین بنائے جائیں گے‘ میاں نواز شریف اس حقیقت سے واقف ہیں چناں چہ یہ آخری موقع ضائع نہیں کرنا چاہتے لیکن اس کے لیے انہیں گومگو کی کیفیت سے باہر آنا ہوگا اور کیا یہ اس بار یہ فیصلہ کر سکیں گے؟ یہ ون بلین ڈالر کا سوال ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…