دنیا کے پانچ براعظموں میں کشمیری تارکین وطن کی 56تنظیموں نے بھارت کے خلاف منظم مہم کا آغاز کر دیا،بھارت کے مکروہ عزائم کو خاک میں ملانے کا شاندار فیصلہ

6  اگست‬‮  2020

مظفرآباد(این این آئی) پانچ اگست کو کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اگر دنیا بھر میں پھیلے ہوئے کشمیری عزم صمیم کر لیںتو یہ دن بھارت کے زوال اور اس کی استعماریت کے خاتمہ کا نقطہ آغاز بھی بن سکتا ہے۔ دنیا کے پانچ براعظموں میں کشمیری تارکین وطن کی 56تنظیموں کی طرف سے پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے

بھارتی حکومت کے اقدامات کے خلاف ایک منظم مہم کو نہایت خوش آئند قرار دیتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بیرون ملک آباد کشمیری کشتیاں جلا کر میدان عمل میں نکلیںاور بھارت کے ناپاک اور مکروہ عزائم کو خاک میں ملا دیں۔ یوم استحصال کے موقع پر ایوان صدر مظفرآباد سے ویڈیو لنک کے ذریعے دو مختلف انٹرنیشنل ویبی نارز جن کا اہتمام امریکہ میں مقیم عالمی کشمیر آگاہی فورم (World Kashmir Awareness Forum)کے سیکرٹری جنرل غلام نبی فائی اور کشمیر سالیڈیریٹی کونسل کے چیئرمین جاوید راٹھور نے کیا تھا سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ کشمیری تارکین وطن اور اُن کی تنظیمیں بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ایک سال سے جاری لاک ڈائون ختم کرے، ذرائع ابلاغ پر عائد ناروا پابندیوں کو فی الفور ہٹائے اور بھارتی جیلوں میں قید کمسن بچوں سمیت تمام سیاسی قائدین اور سیاسی کارکنوں کو رہا کرے۔ انہوں نے کہا کہ بدلے ہوئے حالات میں کشمیری تارکین وطن کی ذمہ داریاں پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہیں اور اب بیرون ملک آبادکشمیری کشمیر کاز کو اپنی ترجیح اول بنائیں اور اپنے اپنے متعلقہ ممالک میں ارکان پارلیمنٹ، سو ل سوسائٹی اور میڈیاتک رسائی حاصل کر کے مقبوضہ جمو ں وکشمیر کے حوالے سے بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور مقبوضہ ریاست کے اندر انسانی حقوق کی پامالیوں اور کشمیری عوام

کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حوالے سے عالمی رائے عامہ کو ہموار کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پر بھارت کے جھوٹے بیانیے کو دلائل کے ساتھ بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ بھارت نے گزشتہ سال پانچ اگست کے دن مقبوضہ کشمیر کی علامتی نیم خود اختیاری ختم کرنے کے بعد اکتیس اکتوبر کو ریاست کے عوام کی مرضی و منشاء کے بغیر ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر کے

بھارتی یونین کے ماتحت کیا اور اس سال اپریل میں مقبوضہ ریاست کی آبادی کے تناسب میں تبدیلی لانے کے گھنائونے منصوبے کوعملی جامہ پہنانے کی غرض سے ڈومیسائل رولز میں تبدیلی کرتے ہوئے غیر کشمیری بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کر کے کشمیر کو عملاً اپنی کالونی بنانے کے عمل کا آغاز کیا۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ گزشتہ چار ماہ میں بھارت نے چار لاکھ سے زیادہ بھارتی شہریوں کو ڈومیسائل جاری کیے

اور اگر یہ عمل جاری رہا تو اگلے تین چار سال میں بھارت ساٹھ لاکھ سے زیادہ بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کر کے وہاں کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہی نہیں بلکہ بھارت کی فسطائی حکومت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج مقامی حکومت کی اجازت کے بغیر چھائونیاں اور کنٹونمنٹ کے نام پر ایسی آبادیاں تعمیر کرنے کا اختیار بھی حاصل کر چکی ہے جہاں آر ایس ایس اور شیو سینا کے دہشت گردوں

کو آباد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی مودی حکومت نے جو نئے ڈومیسائل قوانین نافذ کیے ہیں اُن کے تحت کشمیریوں کو مستقل سکونت، تعلیم اور ملازمت کے حقوق سے محروم کرنے کے ایک منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے جس کے تحت بھارتی شہریوں کو ڈومیسائل دے کر انہیں کشمیریوں کے لئے مختص ملازمتیں دی جائیں گی اور اس طرح کشمیریوں کو اُن کی اپنی زمین سے بے زمین اور اپنے ہی وطن میں بے وطن کیا جائے

گا۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ آج جو کچھ کشمیر میں ہو رہا ہے اس کا مشاہدہ دنیا گزشتہ صدی میں نازی جرمنی میں کر چکی ہے جہاں نازی حکمران ہٹلر نے یہودیوں کو پہلے جرمن شہریت سے محروم کیا، اُن کے کاروبار اور ملازمتیں چھینی اور پھر ایک ایسا وقت آیا جب نسل کشی کے آخری مرحلہ میں یہودیوں کو گیس چیمبرز میں زندہ جلا کر بھسم کر دیا گیا۔ یہی عمل اسرائیل نے فلسطین میں دوہرایا اور اب بھارت یہی عمل میں مقبوضہ کشمیر میں

دوہرا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ دنیا کی نظروں سے اوجھل نہیں ہے لیکن بد قسمتی سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں موجود اہم ممالک اس پر خاموش ہیں اور اُن کی خاموشی کی وجہ اُن کے معاشی وسیاسی مفادات ہیں۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ امریکہ اور بعض مغربی یورپ کے ممالک کی خواہش ہے کہ وہ بھارت کو چین کے مقابلہ میں ایک مہرے کے طور پر استعمال کریں گے۔ لیکن ہم یہ واضح

کرنا چاہتے ہیں کہ بھارت امریکہ اور یورپی ممالک کی توقعات پر پورا اترنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ اگست 2019کے کشمیر سے متعلق بھارتی اقدامات کے بعد دنیا کے رد عمل اور پاکستان کی کوششوں کی کامیابیوںکا تذکرہ کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ برطانیہ، یورپ، فرانس اور آسیان ممالک کی پارلیمانز نے کھل کر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت اور بھارتی اقدامات کی مذمت کی، امریکی کانگریس میں

کشمیریوں کی حمایت میں آوازیں بلند ہوئیں ، دنیا بھرکے مین سٹریم میڈیا نے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف مضامین، اداریے اور مفصل رپورٹس شائع کر کے بھارت کو بے نقاب کیا اور کشمیریوں اور پاکستان کے لئے نئے دروازے کھولے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے تعاون سے گزشتہ پچاس سال میں پہلی بار مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں زیربحث لانے میں کامیاب ہوا۔ صدر آزادکشمیر

نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر عالمی رائے عامہ ہموار کرنے میں بلا شبہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی بے مثال قربانیوں کے بعد کشمیری تارکین وطن کا کردار ہے جنہو ں نے دن رات محنت کر کے ایک ایسی فضا تیار کی کہ آج دنیا کشمیریوں کی حمایت میں بولنے کے لئے تیار ہے لیکن کشمیری تارکین وطن کے لئے ابھی بھی ایک بڑا چیلنج یہ ہے کہ وہ دنیا کے طاقتور ممالک کی حکومتوں کو بھی کشمیر پر لب کشائی کرنے پر مجبور کریں۔ صدر سردار مسعود خان نے ملائشیاء کی غیر حکومتی تنظیموں کے اتحاد ماپیم کے سربراہ محمد عظمی عبدالحمید کے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی کوششوں سے آسیان کے دس ممالک کی پارلیمانز میں فرینڈز آف کشمیر گروپس کی تشکیل کے علاوہ سول سوسائٹی تنظیموں کا ایک نیٹ ورک وجود میں آیا ہے جو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ایک منظم آگاہی مہم میں مصروف ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…