اسلام آباد(آن لائن)مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ماضی میں مسلم لیگ(ن) پر غداری اور کفر کے فتوے لگائے گئے، اب پی ٹی آئی حکومت خود ہی بھارتی جاسوس کلببھوشن کی سزا معاف کرنے کی تیاریاں کررہی ہے، حکومت نے کلبھوشن کیلئے خفیہ آرڈیننس جاری کیا جس پر ہمیں اعتراض ہے، اگر یہ پارلیمنٹ میں لایا جاتا تو اور بحث کے بعد منظور ہوتا تو ہمیں کوئی
اعتراض نہ ہوتا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہمارے دور میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو جب پکڑا گیا اور یہ معاملہ بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں گیا تو اس پر تحریک انصاف نے جو غداری اور کفر کے فتوے لگائے وہ سب میڈیا کے ریکارڈ پر موجود ہیں اگر ہم ان تمام باتوں کو سامنے رکھیں تو موجودہ حالات میں کلبھوشن کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) نے کوئی حکومت کیخلاف فتویٰ جاری نہیں کیا بلکہ ایک دو چیزوں پر پوری اپوزیشن نے اعتراض کیا ہے جن میں وہ خفیہ آرڈیننس بھی شامل ہے جو حکومت نے جاری کیا، ہمیں اس پر صرف یہ اعتراض ہے کہ حکومت اس کو پارلیمنٹ میں بحث کیلئے کیوں نہیں لائی اگر یہ پارلیمنٹ میں معاملہ آتا تو تمام جماعتیں اس پر بحث کرتیں اور اگر یہ منظور ہوبھی جاتا تو اس سے عالمی سطح پر پاکستان کا جذبہ خیر سگالی اجاگر ہوتا۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت جو ظلم ڈھا رہا ہے اس پر سلامتی کونسل کیوں ایکشن نہیں لیتی، حکومت سلامتی کونسل پر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دباؤ کیوں نہیں ڈالتی؟ اگر کلبھوشن کے معاملے پر حکومت پر کوئی سلامتی کونسل دباؤ ڈال سکتی ہے تو ہم بھی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اس پر دباؤ ڈال سکتے ہیں، ہمیں مسئلہ کشمیر کے حل پر بھی زور دینا ہوگا، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سلامتی کونسل کو کشمیریوں پر ہوتا ظلم نظر نہیں آرہا ہے اور کلبھوشن سے اتنی ہمدردی ہے کہ وہ یہ معاملے جلد ازجلد حل کرانا چاہتے ہیں۔حکومت کی جانب سے کلبھوشن کو این آر او دینے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ این آر او کا مطلب ہے سزا معاف کردینا اس پر میں صرف اتنا کہوں گا کہ ابھی کلبھوشن کی سزا معاف نہیں ہوئی تاہم حکومت کلبھوشن کی سزاء معاف کرنے کی تیاری ضرور کررہی ہے۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ یہ بات سچ ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے مسلم لیگ(ن) پر غداری اور کفر کے فتوے لگائے گئے مگر ہم کسی پر یہ فتوے نہیں لگائیں گے، جو بھی سیاستدان پاکستان اور پاکستانی عوام کے مفاد میں کام کرے گا وہ ہمارے لئے قابل احترام ہے۔