پیر‬‮ ، 07 اکتوبر‬‮ 2024 

’’وفاقی کابینہ میں دوہری شہریت والے ارکان کی موجودگی سیکیورٹی رسک قرار‘‘کیا ملک اور پی ٹی آئی میں قابل لوگوں کی کمی تھی؟حساس معاملات تک رسائی دینا انتہائی تشویشناک۔۔کیا دوہری شہریت کے لوگ نیا پاکستان بنا رہے ہیں؟کیا چیز ثابت ہو چکی ہے ؟ تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 19  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن نے کہاہے کہ 19 غیر منتخب کابینہ ارکان میں 4 معاونین خصوصی دوہری شہریت کے حامل ہیں، دوہری شہریت کا حامل شخص رکن پارلیمان نہیں بن سکتا۔ایک بیان میں شیری رحمان نے کہاکہ دوہری شہریت کے لوگوں کو کابینہ کا حصہ کیوں اور کس قانون کے تحت بنایا گیا ہے، عمران خان ماضی میں

دوہری شہریت کے حامل کابینہ ارکان کی سخت مخالفت کرتے تھے، وزیراعظم نے اپنی ہر بات سے یو ٹرن لیا ہے۔شیری رحمان نے کہاکہ کیا وزیراعظم نے معلوم ہوتے ہوئے دوہری شہریت کے حامل لوگوں کو آئینی فورم کا حصہ بنایا؟ اگر وزیراعظم کو معلوم نہیں تھا تو یہ مزید تشویش کی بات ہے۔شیری رحمان نے کہاکہ کیا دوہری شہریت کے لوگ نیا پاکستان بنا رہے ہیں؟ وزیراعظم کو نیا پاکستان کی تعمیر کے لئے بیرون ملک سے کاریگر درآمد کرنے پڑے۔ شیری رحمان نے کہاکہ کیا ملک اور تحریک انصاف میں قابل لوگوں کی کمی تھی،ثابت ہو چکا اس حکومت کے پاس کوئی پالیسی اور وژن نہیں۔‎جبکہ پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ دوہری شہریت اور بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات نے پنڈورا باکس کھول دیا ہے اور مشیروں کی اصلیت سامنے آنے کے بعد سلیکٹڈ وزیراعظم بے نقاب ہو چکے ہیں۔نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ دوہری شہریت کے خلاف دعوے کرنے والے کی آدھی کابینہ دوہری شہریت کی حامل نکلی ہے اور بیرون ممالک سے وفاداری کا حلف اٹھانے والوں کو پاکستان پر مسلط کیا گیا، امریکی شہری معید یوسف کو حساس معاملات تک رسائی دینا انتہائی تشویشناک ہے۔اس حوالے سے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں دہری شہریت والے ارکان کی موجودگی سیکیورٹی رسک ہے، آئین دہری شہریت کے حامل افراد کو کابینہ اور پارلیمان کا رکن بننے کی اجازت نہیں دیتا۔مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ حساس معاملات میں غیر ملکی شہریت کےحامل افراد کی موجودگی سنگین معاملہ ہے،عمران خان نے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم عمران خان کے مشیروں اور معاونین خصوصی کی جائیداد اور اثاثوں کی فہرست جاری کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ وزیراعظم کے 19 معاونین خصوصی اور مشیروں میں سے 4 غیر ملکی شہریت اور کروڑوں روپے کی جائیداد کے مالک ہیں۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…