اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی رئوف کلاسرا نے انکشاف کیاہے کہ آئی ٹی کمپنی کا مالک جس پر ایف آئی اے میں 17 کروڑ کے کنٹریکٹ میں فراڈ کا مقدمہ درج ہے اسے پشاور میٹرو میں 14 ارب کا ٹھیکہ دیا گیا ہے اور جو 17 کروڑ کے کنٹریکٹ کے قابل نہ تھا اسے 14 ارب کا ٹھیکہ ملا۔
وجہ ؟ موصوف وفاقی وزیر کے لنگوٹیے اور وزیر ان کے اسلام آباد گھر میں رہتے تھے ، بے چارے پشاوریوں کی قسمت ۔احمد فراز قاسم نامی صارف نے رئوف کلاسرا کے پیغام پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کلاسرا صاحب آپ نے وفاقی کابینہ کے کئی ممبران کی کرپشن بے نقاب کی!! ہوا کیا ؟ وہ لوگ مزے سے بیٹھے ہیں اور آپ اور میرے جیسے آئیڈیل پسند لوگ خوامخواہ ہی کڑھتے رہتے ہیں۔ اب تو سیاست میں دلچسپی دکھانا ہی چھوڑ دی ہے کہ وقت کا ضیاع ہے۔رئوف کلاسرا نے صارف کے پیغام پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ مزے سے کابینہ بیٹھے ہیں اور ہم کرپشن ایکسپوز کرنے کے جرم میں گھر۔کبھی ملک کے ادارے سکینڈلز پر کرپٹ ایلیٹ کے پیچھے جاتے تھے۔اب گنگا الٹی بہہ رہی ہے جس بڑے/وزیر کی کرپشن ایکسپوز ہوتی ہے وہ شکایت لے کر بھائی لوگوں پاس پہنچ جاتا ہے فکس کریں گستاخوں کو اور ہم فکس کر دیے جاتے ہیں۔واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ پشاور میٹرو منصوبہ مکمل ہو چکا ہے ، کسی بھی وقت افتتاح کردیا جائیگا۔