منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

حکومت زمین بوس ہوچکی، حکومتی وزراء خود اپنی ناکامیوں کا اعتراف کررہے ہیں،چار پانچ ماہ میں حکومت کیا کرنے والی ہے؟ حیرت انگیز دعویٰ

datetime 10  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت زیادہ دیر چلنے والی نہیں چار پانچ ماہ میں یہ خود ہی ہینڈز اپ کردے گی۔حکومت زمین بوس ہوچکی ہے،حکومتی وزراء خود اپنی ناکامیوں کا اعتراف کررہے ہیں۔چینی کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد ذمہ داروں کو گرفتار کرنا ضروری تھا۔آج آٹا چینی اور پٹرول مافیا زیادہ طاقتور ہوچکا ہے۔حکومت میڈیا کا سامنا نہیں کرسکتی۔

نیب کی کارکردگی مایوس کن اور نیب خود قابل احتساب ہے۔ن لیگ نے کبھی اپوزیشن کا کردار ادا نہیں کیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ضلعی امیر محمد امین بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ یہ بات نہایت تکلیف دہ ہے کہ حکومت عوام کو دھوکہ دینے میں کامیاب ہوگئی۔ ریا ست کو ماں کا کردار ادا کرنا چاہئے مگر جب سے حکومت آئی ہے ہر طبقہ زندگی کے لوگ رو رہے ہیں،احتجاج کررہے ہیں اور حکومت کو بددعائیں دے رہے ہیں۔ایک کروڑ 70لاکھ نوجوان بے روز گار ہیں۔مہنگائی،بے روز گاری اور غربت نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ حکومت نے ایک کروڑ نوجوانوں کو نوکریاں اور پچا س لاکھ کو گھردینے کا وعدہ کیا تھا مگر 22ماہ گزر جانے کے باجود حکومت نے اپنا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ لوگ دو وقت کے کھانے کے محتاج ہوگئے ہیں،حکومت نے اپنی نااہلی سے اداروں کو تباہ کردیا ہے۔کوئی ایک ادارہ ایسا نہیں جہاں سے کوئی خیر کی خبر آتی ہو۔انہوں نے کہا کہ عوام کا حکومت پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔حکمرانوں نے عوام کو جو سبز باغ دکھائے تھے ان کی اصلیت سامنے آچکی ہے۔اب لوگ ان حکمرانوں کے کسی وعدے پر یقین کرنے کو تیار نہیں۔لوگ لوڈ شیڈنگ کی وجہ احتجاج پر مجبور ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے بھارت سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوا۔حکومت

کی کشمیر پالیسی بری طرح ناکام ہوگئی ہے بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ حکومت کی کشمیر کے حوالے سے کوئی پالیسی ہی نہیں تھی تو زیادہ بہتر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں مظالم کی انتہا کردی ہے،نوجوانوں کو اٹھایا اور جعلی مقابلوں میں شہید کیا جارہا ہے۔بچیوں کو گھروں سے اٹھا کر ان کی عزتیں پامال کی جارہی ہیں،دس ماہ سے پورے کشمیر میں ڈبل لاک ڈاؤن ہے۔پوری کشمیری قیادت گرفتار یا گھروں میں نظر بند ہے۔جس طرح اقوام متحدہ اورعالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اسی طرح ہمارے حکمرانوں نے مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…