جمعرات‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بینظیر بھٹو اپنے شوہر کے مسندِ اقتدار کے ناجائز استعمال سے روگردانی کی پاداش میں احساسِ جرم کا شکار تھیں، بینظیر بھٹو کے دن دیہاڑے قتل کے سربستہ راز، سنتھیا رچی کھل کر بول پڑیں

datetime 6  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) پاکستان میں مقیم امریکی بلاگر سنتھیا رچی نے اپنے حالیہ مضمون میں پاکستان پیپلز پارٹی کو مکرو فریب میں لتھڑی خاندانی میراث سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی پی پی نے صوبہ سندھ کے غریب عوام تک کی فلاح و بہبود کے لیے کسی احساسِ ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔ سنتھیا نے ان تاثرات کا اظہار امریکی ایوارڈ یافتہ انگریزی جریدے ساؤتھ ایشیا میں اپنے چشم کشا مضمون ” پی پی پی میں قیادت کا بحران”میں کیا ہے۔

سنتھیا جنہوں نے حال ہی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چند کلیدی رہنماؤں پر آبر وریزی اور جنسی حملوں کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں، نے اپنے خصوصی مضمون میں پی پی پی کی چیئر پرسن اور ملکی تاریخ میں دوبار وزارتِ عظمیٰ کی مسند پرفائز بینظیر بھٹو کے دن دھاڑے قتل کے سربستہ راز پر کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو کے شوہر و سابق صدر آصف علی زرداری نے بینظیر کی لاش کے پوسٹ مارٹم کی اجازت نہیں دی اور بینظیر کے زیرِ استعمال موبائل فون جو بعد میں بلاول ہاؤس سے برآمد کیا گیا تھا کو تلف کردیا گیا۔ سنتھیا کے مطابق “بینظیر بھٹو کو جس انداز سے مارا گیا وہ محترمہ کے بعد رہ جانے والے سیاسی ورثے کی صحیح عکاس ہے”۔اپنے مضمون میں سنتھیا نے سوال کیا کہ “بینظیرسے علیحدگی کی صورت میں زرداری کو کس چیز سے ہاتھ دھونے پڑتے؟” سنتھیا نے اپنے مضمون میں اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ بینظیر بھٹو اپنے شوہر آصف علی زرداری کے مسندِ اقتدار کے ناجائز استعمال سے روگردانی کی پاداش میں احساسِ جرم کا شکار تھیں اور کئی ذرائع کے مطابق وہ آصف زرداری سے علیحدگی کے بارے میں غورکرر ہی تھیں۔ سنتھیا نے اپنے مضمون میں مزید لکھا کہ ان تمام ملازمتوں اور پانی کے ذرائع کا کیا بنا جن کا پُر زور وعدہ پی پی پی نے عام انتخابات سے قبل عوام سے کیا تھا۔ان کے مطابق “اگر پی پی پی ایک ریگستان پر حکومت کرنے کے قابل بھی نہیں تو وہ پورے مُلک کی باگ ڈور کس طرح سنبھال سکتی ہے؟” اپنی تحریر میں سنتھیا نے بلاول بھٹو کے سال 2018 کے اوائل میں کیلیفورنیا میں کیے گئے “تفریحی دورے”کا بھی ذکر کیا اور سوال کیا کہ بلاول نے آزادی ِاظہارِ رائے، خواتین کو اختیارات کی منتقلی اور اقلیتوں کے حقوق کی بحالی کے لیے عملاًکیا اقدامات کیے ہیں؟

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…