جمعہ‬‮ ، 07 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

انسانیت کی خدمت کرنے والے2پولیس افسران فرائض کی ادائیگی کے دوران کرونا وائرس سے زندگی کی بازی ہار گئے

datetime 3  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پولیس کے دو سینئر افسران سمیت 3 اہلکار کورونا وائرس کے باعث انتقال کر گئے جس کے بعد اس مہلک وائرس سے جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد 16 ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق پولیس ترجمان کے مطابق سندھ پولیس کے افسران و جوانوں نے قدرتی آفات سمیت ہرمشکل گھڑی اورحالات میں شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے

اپنا کردار ادا کیا ہے۔نجی ٹی وی جیو کی رپورٹ کے مطابق ترجمان کا کہنا ہے کہ ایس پی کمپلینٹ سیل ضلع ملیر شکیل احمد کورونا وبا کے پھیلاؤ کے بعد حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے احساس پروگرام کے تحت سوئیڈش کالج میں بطور انچارج ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے۔ شکیل احمد دو ہفتے قبل 19 جون کو کورونا سے متاثر ہوئے اور اسپتال میں زیرعلاج تھے اور جمعرات کو چل بسے۔ شہید نے لواحقین میں ایک بیوہ اور چار بچے سوگوار چھوڑے ہیں۔ شکیل احمد نے یکم نومبر 1984کو بحیثیت اسٹنٹ سب انسپیکٹر پولیس فورس جوائن کی، وہ ایک سال قبل اٹھارہ گریڈ میں ترقی ملنے کے بعد ضلع ملیر میں ایس پی پبلک کمپلین سیل تعینات ہوئے۔پولیس ترجمان کے مطابق سندھ پولیس کے ایک ڈی ایس پی احمد نواز کا بھی کرونا وائرس کے باعث انتقال ہوگیا۔ احمد نواز 1986 میں بطور اے ایس آئی سندھ پولیس میں بھرتی ہوئے تھے۔ وہ ایس ایس یو کے ڈی ایس پی کے طور پر بلاول ہاؤس لاہور میں تعینات تھے۔ احمد نواز کا 17 جون کو کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔پولیس ذرائع کے مطابق کراچی پولیس کے اے ایس آئی عبدالرحیم الدین بھی جمعرات کی صبح کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگئے۔ متوفی کے ای ایس سی تھانے میں تعینات تھے جو کورونا وائرس کی وجہ سے ایس آئی یو ٹی میں زیر علاج تھے۔ترجمان کے مطابق آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے فرائض کی ادائیگی کے دوران کورونا میں مبتلا ہوکر شہید ہونے والے ایس پی شکیل اور ڈی ایس پی احمد نواز کی خدمات کو سراہتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ترجمان کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سندھ پولیس میں کورونا کے 90 نئے کیسز سامنے آئے اور جمعرات کی صبح تک سندھ پولیس کے کورونا وائرس کا شکار افسران اور جوانوں کی تعداد 1345 ہوگئی۔ شہداء میں 14 کا تعلق کراچی جب کہ دو کا حیدرآباد رینج سے تعلق ہے۔ اب تک 370 پولیس اہلکار صحتیاب بھی ہو چکے ہیں جب کہ زیر علاج افسران اور جوانوں کی تعداد 961 ہے۔ ترجمان کے مطابق کورونا کے خلاف ہراول دستے کے طور پر کام کرنیوالے افسران اور جوان خدمت انسانیت کے لیے انتہائی پرعزم اوربلندحوصلہ ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…