منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

انسانیت کی خدمت کرنے والے2پولیس افسران فرائض کی ادائیگی کے دوران کرونا وائرس سے زندگی کی بازی ہار گئے

datetime 3  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پولیس کے دو سینئر افسران سمیت 3 اہلکار کورونا وائرس کے باعث انتقال کر گئے جس کے بعد اس مہلک وائرس سے جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد 16 ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق پولیس ترجمان کے مطابق سندھ پولیس کے افسران و جوانوں نے قدرتی آفات سمیت ہرمشکل گھڑی اورحالات میں شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے

اپنا کردار ادا کیا ہے۔نجی ٹی وی جیو کی رپورٹ کے مطابق ترجمان کا کہنا ہے کہ ایس پی کمپلینٹ سیل ضلع ملیر شکیل احمد کورونا وبا کے پھیلاؤ کے بعد حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے احساس پروگرام کے تحت سوئیڈش کالج میں بطور انچارج ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے۔ شکیل احمد دو ہفتے قبل 19 جون کو کورونا سے متاثر ہوئے اور اسپتال میں زیرعلاج تھے اور جمعرات کو چل بسے۔ شہید نے لواحقین میں ایک بیوہ اور چار بچے سوگوار چھوڑے ہیں۔ شکیل احمد نے یکم نومبر 1984کو بحیثیت اسٹنٹ سب انسپیکٹر پولیس فورس جوائن کی، وہ ایک سال قبل اٹھارہ گریڈ میں ترقی ملنے کے بعد ضلع ملیر میں ایس پی پبلک کمپلین سیل تعینات ہوئے۔پولیس ترجمان کے مطابق سندھ پولیس کے ایک ڈی ایس پی احمد نواز کا بھی کرونا وائرس کے باعث انتقال ہوگیا۔ احمد نواز 1986 میں بطور اے ایس آئی سندھ پولیس میں بھرتی ہوئے تھے۔ وہ ایس ایس یو کے ڈی ایس پی کے طور پر بلاول ہاؤس لاہور میں تعینات تھے۔ احمد نواز کا 17 جون کو کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔پولیس ذرائع کے مطابق کراچی پولیس کے اے ایس آئی عبدالرحیم الدین بھی جمعرات کی صبح کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگئے۔ متوفی کے ای ایس سی تھانے میں تعینات تھے جو کورونا وائرس کی وجہ سے ایس آئی یو ٹی میں زیر علاج تھے۔ترجمان کے مطابق آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے فرائض کی ادائیگی کے دوران کورونا میں مبتلا ہوکر شہید ہونے والے ایس پی شکیل اور ڈی ایس پی احمد نواز کی خدمات کو سراہتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ترجمان کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سندھ پولیس میں کورونا کے 90 نئے کیسز سامنے آئے اور جمعرات کی صبح تک سندھ پولیس کے کورونا وائرس کا شکار افسران اور جوانوں کی تعداد 1345 ہوگئی۔ شہداء میں 14 کا تعلق کراچی جب کہ دو کا حیدرآباد رینج سے تعلق ہے۔ اب تک 370 پولیس اہلکار صحتیاب بھی ہو چکے ہیں جب کہ زیر علاج افسران اور جوانوں کی تعداد 961 ہے۔ ترجمان کے مطابق کورونا کے خلاف ہراول دستے کے طور پر کام کرنیوالے افسران اور جوان خدمت انسانیت کے لیے انتہائی پرعزم اوربلندحوصلہ ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…