پی ٹی آئی حکومت میں اتنی ہمت ہی نہیں کہ وہ 18ویں ترمیم کو چھیڑ سکےوفاق کے دوہرے روئیے کے باعث ملک میں انتشار پھیل رہا ، حیرت انگیز دعویٰ

5  مئی‬‮  2020

کراچی (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت میں اتنی ہمت ہی نہیں کہ وہ 18ویں ترمیم کو چھیڑ سکے ، فریقین کو معاملے پر سمجھانے کیلئے تیار ہیں ،وفاق کے دوہرے روئیے کے باعث ملک میں انتشار پھیل رہا ہے اور کرونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے،موجودہ صورتحال میں اخراجات کا 90 فیصد صوبے اپنے وسائل سے پورا کر رہے ہیں،

عالمی وباء کا مقابلہ صوبے اکیلے نہیں کرسکتے،پاک فوج اور رینجرز سندھ حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں جس سے صوبائی حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے،سندھ کے بروقت اقدامات نے پاکستان میں اٹلی، ایران، نیویارک اور ووہان جیسی صورتحال پیدا نہیں ہونے دی،ہمارے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل ورکرز اصل ہیروز ہیں، اگر ٹڈی دل کا خاتمہ نہ کیا گیا تو ملک میں فوڈ سکیورٹی کی صورتحال سنگین ہوجائے گی۔ گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھی میڈیا کو مشترکہ انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ اگر وفاقی حکومت کی یہ پالیسی رہی کہ صوبے اپنے مسائل خود دیکھیں تو وفاق اسلام آباد تک محدود ہوجائیگا۔ انہوںنے کہاکہ پاک فوج اور رینجرز سندھ حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، جس سے حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹِی آئی حکومت میں اتنی ہمت ہی نہیں کہ وہ 18ویں ترمیم کو چھیڑ سکے، ہم دیگر اسٹیک ہولڈرز کو اس معاملے پر سمجھانے کے لیئے تیار ہیں، انہوںنے کہاکہ حکومتِ سندھ کے بروقت اقدامات نے پاکستان میں اٹلی، ایران، نیویارک اور ووہان جیسی صورتحال پیدا نہیں ہونے دی۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ دیگر صوبوں نے سندھ حکومت کے اقدامات کی پیروی کی اور ابتدائی 15 دنوں کے لاک ڈاؤن کے باعث مہلک وباء تیزی سے پھیل نہیں سکی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ہم شہریوں کی جانیں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ گورنر سندھ جو وفاق کا نمائندہ ہے سندھ میں لاک ڈاوَن کی مخالفت کرتا رہا ہے،

وفاقی وزراء نے فرنٹ لائن پر سینہ سپر ڈاکٹرز کے بارے میں کہا کہ یہ سندھ حکومت کے کہنے پر سیاست کر رہے ہیں، وفاق کے دوہرے روئیے کے باعث ملک میں انتشار پھیل رہا ہے اور کرونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ وفاق کی جانب سے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو تاحال پی پی آئیز فراہم نہیں کی گئیں۔انہوںنے کہاکہ اب تک کروناوائرس بحران کے دوران ہونے والے

اخراجات کا 90 فیصد صوبے اپنے وسائل سے پورا کر رہے ہیں، اس عالمی وباء کا مقابلہ صوبے اکیلے نہیں کرسکتے۔ انہوںنے کہاکہ وفاق کے عدم تعاون کے باعث صوبے اس مہلک وباء کے خلاف لڑائی میں انتہائی مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں، ہمارے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل ورکرز اصل ہیروز ہیں، طبی عملہ اپنی جانوں پر کھیل کر شہریوں کی زندگیاں بچانے کی جدوجہد میں دن رات مصروف ہے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ کروناوائرس بہت بڑا بحران ہے، جس میں وزیراعلیٰ سندھ اور

اس کی ٹیم کے ساتھ ساتھ دیگر اسٹیک ہولڈرز اور میڈیا بھی اپنا اپنا کردار نبھا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مجھے احساس ہے کہ کرونا وائرس کی صورتحال کے باعث سب سے زیادہ متاثر غریب، محنت کش طبقہ اور دیہاڑی دار مزدور ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت ہمیں سب سے زیادہ عوام کی زندگیوں کا تحفظ عزیز ہیں، موجودہ حکومت غریبوں کو ریلیف پہنچانے کے لیئے اقدام اٹھا رہی ہے، وہ تمام ادارے پی پی پی کے ادوار حکومت میں ہی قائم ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ اگر ٹڈی دل کا خاتمہ نہ کیا گیا تو ملک میں

فوڈ سکیورٹی کی صورتحال سنگین ہوجائے گی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ اختیارات کی منتقلی کے بعد پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے سندھ میں اسپتالوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔بلاول بھٹو زر داری نے حکمران جماعت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کنٹینر سے اتریں اور وزیر اعظم بن کر کام کریں، البتہ اگر انہیں کام کرنے میں دلچسپی نہیں تو استعفیٰ دیں اور کسی اہل کو یہ کام سونپیں تاکہ ہم یکجا ہو کر اس وبا کا سامنا کرسکیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…