جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

ڈیفنس سے ’’اغوا‘‘ چینی تاجر خیبرپختونخوا سے بازیاب،اہم انکشافات‎

datetime 29  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈیفنس سے ’’اغوا‘‘ چینی تاجر خیبرپختونخوا سے بازیاب،اہم انکشافات‎ کراچی (این این آئی)کراچی کے علاقے ڈیفنس سے گزشتہ ہفتے لاپتہ ہونے والے چینی تاجر کو خیبرپختونخوا سے بحفاظت بازیاب کرالیا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس کی جانب سے معاملے کی مزید تفصیل نہیں بتائی گئی تاہم یہ تصدیق کی گئی کہ چینی شہری محفوظ ہے۔ڈی آئی جی جنوبی شرجیل کھرل نے بتایا کہ انہیں (تاجر) کو

جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تلاش کیا گیا اور وہ کے پی سے بازیاب ہوا۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے گزری تھانے میں لاپتہ تاجر کے ایک ساتھی کی جانب سے شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔مذکورہ ایف آئی آر میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 365 (مذموم ارادے کے تحت اغوا) شامل کی گئی تھی۔اس حوالے سے شکایت کنندہ نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ 20 اپریل کو شاہ 7 بجے تاجر ڈی ایچ اے فیز 7 میں اپنی رہائش گاہ سے نکلا اور انہیں بتایا کہ وہ اپنے چینی دوستوں کے ساتھ ڈنر کے لیے جارہا ہے۔شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ کچھ دیر بعد انہوں نے تاجر سے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان کا جواب نہ آسکا، اس کے بعد میں اس شخص سے رابطہ کیا جس نے متاثرہ فرد کو کرائے پر گاڑی دی تھی اور پھر اس کی مدد سے ہم گاڑی ٹریس کرنے کامیاب ہوئے اور وہ متروکہ حالات میں خیابان اتحاد پر سے ملی تاہم پولیس اب بھی یقین نہیں ہے کہ چینی شہری کو اصل میں اغوا کیا گیا تھا۔‎مزید برآں ڈی آئی جی جنوبی کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ اب تک کوئی ایسا ثبوت سامنے نہیں آیا کہ یہ اغوا برائے تاوان کا کیس تھا۔دوسری جانب چینی شہری کو بازیابی کے بعد مجسٹریٹ کے سامنے پیش کردیا گیا۔ڈی آئی جی جنوبی شرجیل کھرل نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ریکارڈ اور سی ڈی آر کی مدد سے شروع میں ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ یہ اغوا کا کیس نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی شہری کاروبار کے لیے 25

فروری کو پاکستان آیا تھا اور کافی لوگوں کا مقروض ہو گیا تھا جبکہ وہ قرض کی واپسی کے لیے پریشان تھا۔ڈی آئی جی جنوبی کے مطابق چینی شہری کے ویزے کی معیاد بھی 31 مارچ کو ختم ہو چکی تھی، جس پر مجسٹریٹ کے حکم پر فارنر ایکٹ کا مقدمہ چینی شہری کے خلاف گزری تھانے میں درج کیا گیا ہے۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ شہری نے مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف کیا کہ اسے اغوا نہیں کیا گیا تھا بلکہ

وہ بذریعہ روڈ چین جانا چاہتا تھا۔ادھر چینی قونصل جنرل نے اپنے شہری کی بحفاظت بازیابی میں پولیس کے کردار کی تعریف بھی کی۔خیال رہے کہ 2 سال قبل مئی 2017 میں کوئٹہ کے علاقے جناح ٹاؤن سے نامعلوم مسلح افراد نے ایک چینی جوڑے کو اغوا کیا تھا۔بعدازاں اکتوبر 2017 میں دفتر خارجہ نے ڈی این اے ٹیسٹ کی بنیاد پر اس بات کی تصدیق کی تھی کہ کوئٹہ سے اغوا ہونے والے دو چینی شہریوں کو قتل کردیا گیا تھا۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…