ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

عوام کیلئے بری خبر رمضان المبارک کے دوران ملک بھر میں کونسی چیزوں کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا؟ابھی سے خرید کر رکھ لیں

datetime 16  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کورونا وائرس کے سبب ایران اور افغانستان کی سرحدیں بند ہونے سے زرعی اجناس کی امپورٹ بند ہوجانے سے رمضان المبارک کے دوران کجھور،لیموں،انار،انگور اور سیب کی شدید قلت کاامکان ہے۔تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک میں کجھور سمیت کئی پھل افطار کا لازمی جزو ہوتے ہیں  جس وجہ سے ان اشیاء کی طلب کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔

اس صورت حال میں ان اشیا کو ایران اور افغانستان سے درآمد کیا جاتا ہے۔ ایران سے کجھور، سیب، انگور اور لیموں جب کہ افغانستان سے انار آتا ہے۔ کورونا وائرس کے سبب پاکستان نے ایران اور افغانستان کے ساتھ سرحد بند کر دی ہے اور امپورٹ ایکسپورٹ رکی ہوئی ہے۔ مقامی تاجروں کے پاس موجود ایرانی کجھور کا جمع شدہ ذخیرہ ختم ہو رہا ہے جس وجہ سے قیمت بڑھ رہی ہے ایک ہفتہ قبل تک 6 سے7 ہزار روپے فی من فروخت ہونے والی ایرانی کجھور کی منڈی میں قیمت 10 ہزار روپے سے تجاوز کر گئی ہے اور اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔رمضان المبارک کے دوران لیموں کی بھی شدید قلت ہوگی کیونکہ سندھ کے دیسی لیموں کی فصل جون میں آئے گی ،اس صورتحال میں خدشہ ہے کہ روزوں کے دوران لیموں کی دستیابی نہایت کم اور قیمت بہت زیادہ ہو جائے گی۔مقامی سیب کی فصل چار ماہ قبل ختم ہو گئی تھی اور اس وقت کولڈ اسٹورز میں ذخیرہ کیا جانے والا سیب فروخت ہورہا ہے لیکن یہ بھی نہایت محدود ذخائر ہیں، انگور اور انار کی دستیابی بھی بہت کم ہو چکی ہے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق کیلا کا استعمال بھی رمضان میں بڑھ جاتا ہے اور ممکنہ طور پر اس کی موجودہ قیمت میں 60 سے80 روپے درجن اضافہ ہو سکتا ہے۔رمضان المبارک کے دوران بعض اشیاء کا استعمال کئی گنا بڑھ جاتا ہے جبکہ مقامی پیداوار نہیں ہوتی تو ایسے میں ایران سے امپورٹ کر کے مقامی ضرورت پوری کی جاتی ہے اس مرتبہ کورونا وائرس کے سبب لاک ڈائون کے نتیجہ میں تاجروں کو ایران سے زرعی اجناس کی امپورٹ میں دیر ہو رہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…