اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ نسٹ نے کورونا کٹس بنا کر ڈریپ کو بھیجے، منظوری کے بعد ہم استعمال کرنے کے قابل ہوجائیں گے، جعلی سینی ٹایزرز کی فراہمی روکنے کیلئے وزیراعظم سے کہا صوابدیدی اختیارات استعمال کریں۔وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے نسٹ یونیورسٹی اسلام آباد کا دورہ کر کے کورونا ٹیسٹنگ کٹس، سینیٹائزرز، کورونا ڈرون سپرے کا جائزہ لیا۔
فواد چوہدری کو نسٹ حکام نے تیار کردہ کٹس، وینٹیلیٹرز کے نمونے پر بریفننگ دی۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہاکہ نسٹ نے کورونا کٹس، سینیٹائزرز اور ڈراون تیار کیے ہیں، یہ وہ رویہ ہے جو ہم یونیورسٹیوں سے چایتے ہیں، آج تک پاکستان میں باہر سے کورونا کٹس درامد کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ نسٹ نے کورونا کٹس بنا کر ڈریپ کو بھیجے، ڈریپ کی طرف سے منظوری کے بعد ہم یہ استعمال کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔انہوں نے کہاکہ چند ہفتوں میں ہم دیڑھ لاکھ کٹس بنانے کے قابل ہو جائیں گے، پاکستان انجینئرنگ کونسل کو وینٹی لیٹرز کے 48 ڈیزائن موصول ہوئے۔فواد چوہدری نے کہاکہ انجینئرنگ کونسل نے دو ڈیزائن منظور کرکے ڈریپ کو بھیجے، بہت جلد پاکستان وینٹر لیٹرز برآمد کرنے کے قابل ہوگا۔فوا د چوہدری نے کہاکہ ہمیں سینی ٹائزرز کے حوالے سے بہت شکایات موصول ہورہی تھیں، پی ایس کیو سی اے نے سینی ٹائزرز کے نمونے حاصل کیے، جعلی سینی ٹائزرز کی لسٹ وزارت صحت ک بھیج رہے ہیں، جعلی سینی ٹائزرز کی فراہمی روکنے کیلئے وزیراعظم سے کہا صوابدیدی اختیارات استعمال کریں۔انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کے حوالے سے ریسرچ میں یونیورسٹیاں حصہ لیں، ہم نے امریکہ اور یورپ سے سبق سیکھا ہے، کورونا کی دوائی کے حوالے سے دنیا میں کام جاری ہے، سماجی فاصلے کے حوالے سے نسٹ یونیورسٹی نے ایپ بنائی ہے۔