لاہور( این این آئی) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ وزیراعظم کوئی ایسا گر بتائیں جس سے ایک گھرانے کا تین ہزار میں گزارہ ہوجائے، وزیراعظم خود کہتے تھے کہ ان کا دو لاکھ میں گزارہ نہیں ہوتا ،غریب عوام کو مزید مشکل میں نہ ڈالا جائے اور کم از کم انہیں اتنا گزار ہ الائونس ضرور دیا جائے جس سے وہ دو وقت کا کھانا کھا سکیں،
جماعت اسلامی کے امراء اضلاع عوامی خدمت کے لیے محلے اور گلی کی سطح پر کمیٹیوں کو منظم کریں ،دیہاڑی دار مزدوروں کے گھروں میں راشن پہنچائیں اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے امرائے اضلاع سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے امراء اضلاع کو ہدایت کی کہ مشکل کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ قریبی رابطہ میں رہنے اور ان کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے جماعت اسلامی اور الخدمت کے رضا کاروں کی کمیٹیوں کو محلوں کی سطح پر منظم کیا جائے۔ہر ضلع کے بڑے شہروں میں کنٹرول سینٹرز بنائے جائیں۔مقامی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے۔مخیر حضرات کو خدمت کے کاموں میں شامل کیا جائے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم بحیثیت قوم اس وبائی مرض سے متحد ہوکر لڑیں گے اور ان شاء اللہ کامیابی سے ہمکنا ر ہونگے۔انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور ہر جگہ انتظامیہ کی ہدایات پرعمل درآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ کورونا کے پھیلائو کو روکا جا سکے۔سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ ہم اجتماعی توبہ و استغفار اور رجوع الی اللہ سے ہی اس وباء سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔عوام جمعرات کو شب دعا اور جمعتہ المبارک کو یوم توبہ و استغفار کے طور پر منائیں۔اپنے دن رات عبادت و ریاضت میں گزاریں اور اللہ تعالیٰ سے عاجزی و انکساری کے ساتھ دعائیں کریں۔