سکھر(آن لائن) سکھر کے قرنطینہ سینٹر سے نارمل قرار دیئے گئے 640 زائرین کی گھروں کو واپسی کا سلسلہ شروع، گھر واپس اور اپنوں میں جانے کی خوشی میں زائرین کے چہرے کھل اٹھے، زائرین کی جانب سے بہتر انتظامات کرنے پر سندھ حکومت اور سکھر انتظامیہ کے ساتھ اظہار تشکر، تفصیلات کے مطابق سکھر قرنطینہ سینٹر میں تفتان سے لاکر رکھے گئے 1063 زائرین میں سے نارمل اور فٹ قرار دیئے گئے 640 زائرین کو ان کے گھروں کو واپس بھیجنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے
ان زائرین کی روانگی کے وقت بھی مکمل اسکریننگ کی جارہی ہے اور سب سے پہلے کراچی سے تعلق رکھنے والے 110 زائرین کو تین کوچز کے ذریعے پولیس کی سیکورٹی میں کراچی روانہ کیا گیا ہے سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ اور کرونا وائرس کے حوالے سے سکھر کے لیے مقرر فوکل پرسن سید اویس قادر شاہ ،کمشنر شفیق احمد مھیسر، ڈی آئی جی سکھر فدا حسین مستوئی، ڈپٹی کمشنر سکھر رانا عدیل اور ایس ایس پی سکھر عرفان سموں نے ان کے گھروں کو روانہ کیا اور الوداع کیا روانگی کے وقت اپنوں میں واپس جانے کی خوشی میں زائرین کے چہرے کھل اٹھے روانگی کے موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تفتان کے مقابلے میں سکھر میں بہتر انتظامات اور سہولیات فراہم کرنے پر سندھ حکومت اور سکھر انتظامیہ کے ساتھ اظہار تشکر بھی کیا جبکہ دیگر شہروں کے زائرین کی روانگی کا بھی سلسلہ جاری ہے اور سکھر انتظامیہ کے مطابق یہ سلسلہ صبح تک جاری رہے گا قبل ازیں سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان 640 زائرین کو ان کے گھروں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ ان کے ٹیسٹس رپورٹس منفی آنے اور ڈاکٹر شہلا باقی سمیت دیگر ڈاکٹرز کے میڈیکل بورڈ کی جانب سے انہیں نارمل قرار دینے کے بعد کیا گیا جس کی باقاعدہ منظوری وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دی تاہم زائرین کے متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر زائرین سے ملاقات کرکے اس کی رپورٹ پیش کریں گے تاکہ اگر کسی میں کسی قسم کی علامات پائی جاتی ہیں تو اس تک فوری طور پر پہنچا جاسکے
واضح رہے کہ سکھر قرنطینہ سینٹر میں مقیم زائرین میں سے 265 زائرین میں کرونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق بھی ہوئی ہے جن کو آئسو لیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے جبکہ جن زائرین کو ان کے گھروں کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں سے 110 کا تعلق کراچی، 42 کا سکھر، 113 کا خیرپور، 42 کا گھوٹکی، 17 کا لاڑکانہ، 2 کا قمبر شہدادکوٹ، 2 کا شکارپور، 8 کا نوشہرو فیروز، 14 کا نواب شاہ، 29 کا سانگھڑ، 32 کا دادو اور میھڑ، 115 کا مٹیاری، 40 کا حیدرآباد، 8 کاجامشورو، 3کا بدین، 6کا سجاول، 4کا ٹھٹھہ، 4کا ٹنڈو محمد خان، 18 کا ٹنڈو الہیار، 8 کا ٹنڈو جام، 6کا میرپور خاص، ایک کا راولپنڈی، اور ایک کا تعلق گلگت سے ہے۔