جمعرات‬‮ ، 17 اپریل‬‮ 2025 

لیبارٹری سےکورونا وائرس کی تشخیص میں کم از کم 24 گھنٹوں سے نجات ، دو پاکستانی طلبہ نے ایسا الہ ایجاد جو آپ کو رزلٹ صرف کتنے سیکنڈ میں بتادے گا ؟ جانئے

datetime 24  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)دوپاکستانی طلبہ نے کوروناوائرس کی جلد تشخیص کے لیے سسٹم ڈیٹیکٹر بنایاہےجو پھیپھڑوں کے کمپیوٹڈ ٹومو گرافی (سی ٹی اسکین) سے وائرس کو شناخت کرلےگا۔غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ صوابی میں زیر تعلیم مکینکل انجینئر محمد علیم اور ان کے ساتھی کمپیوٹر انجینئرنگ کے طالب علم راہول راج نے یہ آلہ بنایا ہے۔نجی ٹی وی چینل جیو کے مطابق طلبہ کا کہنا ہے کہ

کورونا وائرس بہت تیزی سے پھیل رہاہے اس لیے انہوں نے وائرس کی تشخیص کے لیے درکار کِٹس کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے آرٹیفیشل انٹیلی جینس ٹول (مصبوعی ذہانت) سے مدد لینے کا فیصلہ کیا۔ان کا دعویٰ ہے کہ ان کے بنائےگئے ماڈل کے ذریعے پھیپھڑوں کے سی ٹی اسکین کرکے کوروناوائرس کی موجودگی کی 92 فیصد تک درست تصدیق ہوسکتی ہے اور یہ عمل صرف 10سے20 سیکنڈز میں مکمل ہوجائےگا۔واضح رہے کہ پاکستان میں عام طور پر لیبارٹری سےکورونا وائرس کی تشخیص میں کم از کم 24 گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے اب تک مجموعی طور پر 7 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ ملک بھر میں کیسز کی تعداد 958 ہوگئی ہے۔دنیا بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 3لاکھ 95 ہزار اور ہلاکتوں کی تعداد 17 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔160 سے زائد ممالک میں پھیلی وبا کی وجہ سے پوری دنیا کو ماسک، کورونا کی تشخیص سے متلعق میڈیکل آلات، کِٹس اور وینٹی لیٹرز کی کمی کا سامنا ہے جب کی مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…