اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چین کرونا وائرس پر قابو پانے میں کیسے کامیاب ہوا اس کے عوامل بتاتے ہوئے معروف صحافی اختر صدیقی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ چین نے ہسپتال کے ملازمین کو حفاظتی کٹس فراہمی کی، ماسک اور سینی ٹائزر کی فراہمی کی گئی، تمام ممبران کی سکریننگ کی گئی اس کے علاوہ ٹی وی پروگراموں میں انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا۔
کرونا وائرس سے بچاؤ کے ٹیم میں ذمہ دار افراد کا چناؤ کیا گیا، تقریباً 70 ہزار سے زائد قرنطینہ سینٹر قائم کئے گئے۔ جو مریض بھی ہسپتالوں میں داخل ہوئے ان کی ہسٹری معلوم کی گئی۔ پانچ ہزار بے خوف نوجوانوں کا گروپ بنایا گیا۔ میڈیکل طلبہ کی ساتھ ساتھ تربیت بھی کی گئی، اس حوالے سے تین لاکھ طلبہ کو تربیت دی گئی۔ صرف خاص ادویات کے علاوہ کوئی اور تجربہ نہیں کیا گیا۔ پانچ ہپناٹائز ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی، جنہوں نے مریضوں کی برین واشنگ کرکے انہیں صحت مند قرار دیا۔ چینی حکومت نے لوگوں کو ذمہ داری کا احساس دلایا، درخت گلیوں، شاہراؤں سمیت سب جگہوں کو آگاہی مہم کا حصہ بنا دیا گیا۔ لوگوں کے گھروں تک راشن اور ضروری سامان بھجوایا گیا، یہاں تک کہ کرونا وائرس کے بچاؤ کے لئے اردو سمیت مختلف زبانوں میں حفاظتی کتابچہ بھی شائع کیا۔ ہر مذہب کے ماننے والوں کی مذہبی رسومات کا احترام برقرار رکھا گیا۔ معروف صحافی نے کہا کہ یہ چند ایک ایسی وجوہات اور عوامل ہیں جن کی وجہ سے چین نے اس وباء پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔