اشرف غنی کی حلف برداری کے دوران دو دھماکے ، نو منتخب افغان صدر کا حاضرین سے کہنا تھا کہ کوئی بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہن رکھی ، تسلی رکھیں ، وزیراعظم عمران خان خود بھی ایسا لیڈر کہتے ہیں ان کا دعویٰ ہے مشکل وقت گزر چکا لیکن ۔۔آج پاکستان سٹاک ایکسچینج کا سیاہ ترین دن تھا‘ مارکیٹ ایک دن میں 1160 پوائنٹس نیچے آ گئی 184 ارب روپے کا نقصان ہوا‘ذمہ دار کون ؟جاوید چودھری کا تجزیہ

9  مارچ‬‮  2020

اسلام آباد(پروگرام ، کل تک)افغانستان کے صدر اشرف غنی آج کابل میں صدارتی حلف (اٹھا) رہے تھے‘ آپ دیکھیے یہ سٹیج پر کھڑے ہیں اور حلف لے رہے ہیں‘اس (دوران) صدارتی محل کے سامنے دو خوف ناک دھماکے ہوئے‘ آپ دھماکوں کی آواز بھی (سن) سکتے ہیں‘ دھماکوں کے بعد تقریب میں ہڑبونگ مچ گئی‘ لوگ (اٹھ) کر جانے لگے ۔۔لیکن ہمیں اشرف غنی کے حوصلے اور اعصاب پر کنٹرول کی

داد دینی پڑے گی‘ یہ نہ صرف پورے اعتماد کے ساتھ سٹیج پر کھڑے رہے بلکہ یہ حاضرین سے مخاطب بھی ہوئے‘ان کا کہنا تھامیں نے کوئی بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہن رکھی‘ آپ لوگ بیٹھے رہیں اور مت گھبرائیں ، لیڈر شپ اس کو کہتے ہیں‘ اعصاب پر قابو‘ میدان میں کھڑا رہنا اور ساتھیوں کو حوصلہ دینا‘ وقت بہرحال بدل کر رہتا ہے‘ ہمیں بھی ایسے ہی لیڈر چاہئیں اور عمران خان خود کو ایسا لیڈر کہتے ہیں، وزیراعظم کا دعویٰ ہے مشکل وقت گزر چکا ہے‘ اب بہتری ہی بہتری آئے گی لیکن اپوزیشن نہیں مان رہی‘ اس کا کہنا ہے ملک تباہ ہو چکا ہے آج پاکستان سٹاک ایکسچینج کا سیاہ ترین دن تھا‘ مارکیٹ ایک دن میں 1160 پوائنٹس نیچے آ گئی‘ 184 ارب روپے کا نقصان ہوا‘حکومت کرونا وائرس کواس کا ذمہ دارقرار دیتی ہےلیکن اپوزیشن یہ بھی حکومت کے کھاتے میںڈال رہی ہے‘ کس کی بات مانی جائے‘ حکومت یا اپوزیشن کی اور کیا واقعی مشکل وقت گزر گیا ہے اور اگر گزر گیا ہے تو پھر آج پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وفاقی سیکرٹریٹ کے ملازمین نے قلم چھوڑ کر مہنگائی کے خلاف سیکرٹریٹ میں مظاہرہ کیوںکیا؟‘

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…