لاہور( این این آئی )لاہور ہائیکورٹ نے جوڈیشل واٹر کمیشن رپورٹ پر عملدرآمد کیس کی سماعت کرتے ہوئے پانی کو محفوظ بنانے کیلئے تمام ٹی وی چینلز پر پبلک سروس میسجز چلانے کا حکم دیتے ہوئے جوڈیشل واٹر کمیشن سے منسلک افسروں کے تبادلوں سے روکتے ہوئے تبدیل کئے گئے افسروں کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا حکم دیدیا ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق کی
درخواست پر سماعت کی۔جوڈیشل واٹر کمیشن کی طرف سے سید کمال حیدر ایڈووکیٹ نے رپورٹ پیش کی۔ فاضل عدالت نے کہا کہ جوڈیشل واٹر کمیشن نے لاکھوں گیلن پانی ضائع ہونے سے بچایا ہے،جوڈیشل واٹر کمیشن نے بہترین کام کیا ہے۔ سید کمال حیدر ایڈووکیٹ نے کہا کہ واٹر کمیشن کے ساتھ منسلک عملے اور افسروں کے تبادلے کر دیئے گئے ہیں۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ کس نے تبادلے کر دیئے ہیں، چیف سیکرٹری پنجاب نے واٹر کمیشن سے منسلک عملے کو تبدیل نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔ فاضل عدالت کو بتایا گیا کہ ڈائریکٹر ایڈمن پیر قریسی نے تبادلے کئے۔ فاضل عدالت نے لاء افسر کو حکم دیا کہ متعلقہ حکام کو عدالتی حکم سے آگاہ کر دیں، تبادلوں کے حکم واپس لیں ورنہ توہین عدالت کی کارروائی کیلئے تیار ہو جائیں، میں نے تو حکم دیا تھا کہ کسی عملے کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔ فاضل عدالت نے لاء افسر سے استفسار کیا کہ پانی سے متعلق واٹر کمیشن کے اقدامات کو کیسے تمام ٹی وی چینلز پر چلایا جا سکتا ہے اس حوالے سے پیمرا سے ہدایات لے کر پیش ہوں۔پبلک سروس میسجز تمام ٹی وی چینلز پر چلائے جائیں۔ فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 مارچ تک ملتوی کر دی۔