اسلام آباد (این این آئی) پاکستان بار کونسل نے سابق اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور خان کی سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی اور استعفیٰ کا خیر مقدم کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا۔پی بی سی کے نائب صدر عابد ساقی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ
پاکستان بار کونسل اور دیگر قانونی اداروں کے مطالبوں پر انور منصور خان کے اٹارنی جنرل پاکستان کے عہدے سے دستبردار ہونے اور 18 فروری کو سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی عیسیٰ کے کیس میں سماعت کے دوران اپنے بیان کو واپس لینے اور عدالت عظمیٰ میں معافی نامہ جمع کرانے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ میں ان کا یہ بیان وفاقی حکومت کے موقف کی پیروی میں تھا اور حکومت اور متعلقہ افراد کو اس کا علم تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس ناک ہے اور حکومت کی جانب سے عدلیہ کو کمزور کرنے کی سازش کی عکاسی کرتا ہے۔عابد ساقی نے کہاکہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم عدلیہ کے خلاف اس سازش کے ماسٹر مائنڈ نظر آتے ہیں جو اس بارے میں اعلیٰ سطح کے جوڈیشل کمیشن کی جانب سے جامع تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ فروغ نسیم کے ماضی کو دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ آئین و قانون کی بالادستی، جمہوریت اور شہری حکومتوں کے حق میں نہیں بلکہ انہوں نے ہمیشہ غیرجہوری قوتوں کے لیے کام کیا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر قانون عدلیہ کی آزادی اور قومی مفاد کے خلاف کام کر رہے ہیں جس کی وجہ سے موجودہ حکومت کا نام خراب ہورہا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے انہیں فوری طور پر وفاقی کابینہ سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔