’’ نئے پاکستان کا نعرے لگانے والوں نے پرانے پاکستان کوبھی کفن پہنا دیا‘‘ وزیراعطم کو پتہ ہےبحران کے پیچھے کون ہے،قوم کہتی وہ ایکشن کب ہو گا؟ گورنر اسٹیٹ بینک کاپاکستانی ایکسپورٹس کا سوڈان ایتھوپیا سے موازنہ،شہبازشریف اور نوازشریف ہوتے تو ایکشن ہو چکا ہوتا، حمزہ شہباز حکومت پر برس پڑے

21  فروری‬‮  2020

لاہور(این این آئی) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ نئے پاکستان کا نعرے لگانے والوں نے پرانے پاکستان کوبھی کفن پہنا دیا،آج تک کسی حکومتی ذمہ دار کے خلاف کارروائی نہیں ہو سکی، جن کے خلاف ایکشن ہونا تھا وہ خان صاحب کے اردگرد بیٹھے ہیں ،بیماری پر سیاست نہیں ہونی چاہیے جیسے ہی میاں صاحب ٹھیک ہونگے واپس آئیں گے،میاں نواز شریف عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہاکہ اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلائے گے اجلاس میں بولنے کا موقع نہیں دیا گیا ،آج سے پندرہ مہینے پہلے میثاق معیشت کی بات کی تھی،آج ہر طبقہ مہنگاء کی دہائی دے رہا ہے جبکہ پی ٹی آئی وزرا بھی مہنگائی کے خلاف بات کر رہے ہیںاور وہ کہتے ہیں عوام کا سامنا کیسے کریں، وزیراعظم کہتے ہیں مجھے معلوم ہے چینی بحران کے پیچھے کون ہے اور کہتے ہیں ایکشن لیں گے لیکن قوم کہتی وہ ایکشن کب ہو گا، ایکشن شہبازشریف اور نوازشریف پر ہونا ہوتا تو اب تک ہو چکا ہوتا۔جنوں نے قوم کے خزانے پر ہاتھ پھیرا وہ خان صاحب کے ارد گرد ہیں انکے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی نہ ہوگی۔حمزہ شہباز نے کہا کہ عمران خان نے کنٹینر پر جو وعدے کیے سب جھوٹے ہوئے،ابھی شروعات ہوئی ہیں نااہلی بھی ہے ناکامی بھی ہے اوپر سے سینہ زوری بھی ہے۔انہوںنے کہاکہ عوام کا پرسان حال نہیں ہے سائوتھ پنجاب صوبے کا وعدہ کیا گیا تھا کہاں ہے صوبہ،دال چینی آٹے کی قیمت آسمان کو چھو رہی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں۔حکومت سے پہلے جیسے جلسے کرتے تھے اب کر کے دکھا ئوجلسہ لوگوں کو پی ٹی آئی کا چہرہ نظر آنا شروع ہوگیا ہے۔انہوںنے کہاکہ بلکتے اور سسکتے بچوں کے والدین دیکھے نہیں جاتے،فیکٹریاں بند ہیں بے روزگاری بڑھ گئی ہے،لاہور منی کراچی کا منظر پیش کر رہا ہے ملک ہے تو ہم ہیں۔

ملک کی سالمیت خطرے میں ہے خاموش تماشائی بنے رہے تو قوم کسی کو معاف نہیں کرے گی،اگر اسی بے حسی کا مظاہرہ کیا تو لوگ امیروں کے گھروں پر حملہ کریں گے۔انہوںنے کہاکہ ہمیں طعنہ دینے والوں نے تاریخ کا سب سے زیادہ قرض لیا ہے انکے پاس کوِ ئی پالیسی نہیں ہے،ٹیکسز کی بھرمار ہے گروتھ نہیں ہورہی۔انہوںنے کہاکہ قوم عمران خان کے ساتھ بیٹھے لوگوں کا احتساب کرے گی۔اپوزیشن لیڈر جیل سے آتا ہے

اسمبلی میں بات نہیں کرنے دی جاتی،اب ہر پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ ملک کی بہتری کے لیے ساتھ دیا جائے۔تحریک انصاف کی حکومت ہے اس لیے ڈپٹی سپیکر کو انصاف نہیں مل رہا،یہ حالات خطرناک ہیں مستقبل میں بھی خطرناک حالات کا خدشہ ہے۔ جس میڈیا کی وجہ سے یہ اقتدار میں آئے ہیں اسے اب انہوں نے مافیا بنا دیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نئے پاکستان کا نعرے لگانے والوں نے پرانے پاکستان کوبھی کفن پہنا دیا

اور ابھی مہنگائی کی شروعات ہوئی ہے، آج تک کسی حکومتی ذمہ دار کے خلاف کارروائی نہیں ہو سکی، جن کے خلاف ایکشن ہونا تھا وہ خان صاحب کے اردگرد بیٹھے ہیں جب کہ گورنر اسٹیٹ ہماری ایکسپورٹس کا سوڈان ایتھوپیا سے موازنہ کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ بیماری پر سیاست نہیں ہونی چاہیے جیسے ہی میاں صاحب ٹھیک ہونگے واپس آئیں گے،میاں نواز شریف عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…