اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ نے چیئرمین پی سی بی کی عدم شرکت پر شدید ناراضگی کا اظہارکیا ہے جبکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب پر مہرین رزاق بھٹو نے اعتراضات اٹھاتے ہوئے اسلام آباد پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب میں بھارتی فنکاروں نے کیسے پرفارم کیا؟،قائمہ کمیٹی کی پاکستان کرکٹ بورڈ کے گزشتہ تین سالوں کی آمدن اور اخراجات کی تفصیلات دی جائیں۔
جمعہ کو آغا حسن بلوچ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین پی سی بی کی عدم شرکت پر ارکان کمیٹی نے اظہار ناراضگی کیا ۔ دور ان اجلاس پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب پر مہرین رزاق بھٹو کے اعتراضات اٹھائے گئے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پی ایس ایل کی تقریب میں بھارتی فنکار کو فوائد دینے پر مہرین رزاق بھٹو نے سوالات اٹھا دیئے۔ رکن قومی اسمبلی مہرین بلوچ نے کہاکہ اسلام آباد پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب میں بھارتی فنکاروں نے کیسے پرفارم کیا؟ قائمہ کمیٹی کی پاکستان کرکٹ بورڈ کے گزشتہ تین سالوں کی آمدن اور اخراجات کی تفصیلات دی جائیں۔مہرین رزاق بھٹو نے کہاکہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے، انڈین آرٹسٹ کو آپ نے کتنی مراعات فی ہیں، کتنے انسینٹیو دے کر یہاں بلایا ہے۔مہرین رزاق بھٹو نے کہاکہ پاکستانی آرٹسٹ کو انڈیا بھیجنے میں بہت ساری قدغنیں ہیں، کوئی شک نہی کہ آرٹ کلچر کی کوئی سرحد نہیں لیکن پاکستان کی پالیسی کیا ہے۔مہرین رزاق بھٹو نے کہاکہ اس صورتحال میں کشمیر کا سوال کہاں جا کر کھڑا ہوتا ہے۔ مہرین رزاق بھٹو نے کہاکہ پاکستانی آرٹسٹ کو آپ پیچھے رکھتے ہیں، کشمیر میں جو ظلم و بربریت ہے اس پر فارن آس کا حکومت کا کیا موقف ہے۔مہرین رزاق بھٹو نے کہاکہ گزشتہ تین برسوں میں پی سی بی کو پی ایس ایل سے کتنا فائدہ ہوا ہے۔اجلاس میں سیکرٹری آئی پی سی نے بریفننگ دی ۔
انہوںنے بتایاکہ پشاور لاہور، کراچی کوئٹہ میں کوچنگ سینٹرز امپروو کرنا چاہتے ہیں،باجوڑ میں چاہتے ہیں سپورٹس کمپلیکس بنا لیں 200 ملین خرچہ آئے گا۔ انہوںنے کہاکہ اسلام آباد میں سپورٹس کمپلیکس نظر اندازی کا شکار رہا ہے، خوبصورتی اور افادیت کھوتا جا رہا ہے،گنز ایند کنٹری کلب کو شوٹنگ کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بدین میں ریلوے کے ساتھ ایک گرائونڈ اگر ملے تو
فٹبال گراؤنڈ بنائیں۔انہوںنے کہاکہ بدین میں پیر عالیشاھ جیلانی کی زمین پر بھی ایک گراؤنڈ بنایا جائے گا ،بدین میں تین گراؤنڈ بنانے ہیں جس کا پی سی ون بنانا ہے،ناپا کیلئے 500 ملین کا بجٹ ہے ،ناپا کلچر ہیری ٹیج کی سائیڈ جائے گا ،پی سی ون ہمارے لیئے ایک چیلنج ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اسپورٹس بورڈ میں انجینئرنگ ونگ بہت کم ہے ،ہمارے پاس اسٹاف بہت کم ہے جسکو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ،
ہمارے جتنے پروجیکٹ ہیں انکا پی سی ون بنائینگے ۔ انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومتیں زمینوں کے لیئے تعاون کریں ،ہمیں زمین کی ضرورت ہے۔طلبی کے باوجود چیئر مین پی سی بی احسان مانی شریک نہیں ہوئے ،مہرین رزاق بھٹو نے کہاکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کہاں ہے؟ ۔ چیئر مین قائمہ کمیٹی نے کہاکہ احسان مانی نے درخواست کی ہے کہ وہ پی ایس ایل میں مصروف ہیں۔ آغا حسن بلوچ نے کہاکہ
چیئرمین پی سی بی نے آئندہ اجلاس میں شرکت کی یقین دھانی کروائی ہے۔ مہرین رزاق بھٹو نے کہاکہ ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ پی سی بی کی حکام کو کتنی مراعات دی جا رہی ہیں۔ کمیٹی اراکین نے کہاکہ پی سی بی نے پی ایس ایل کا اتنا بڑا ایونٹ کروایا اور قائمہ کمیٹی کو پوچھا بھی نہیں،چیئرمین پی سی بی کو قائمہ کمیٹی کو بھی مدعو کرنا چاہیے تھا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش نہ ہونے
پر کمیٹی ارکان کا سخت تشویش کا اظہار کیا ۔ کمیٹی رن نے کہاکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین قائمہ کمیٹی کو جواب دہ ہیں۔ کمیٹی ارکان نے کہاکہ پی سی بی افسران کو دی جانیوالی مراعات اور سہولیات کا ہر صورت جواب دینا ھوگا، ہم حیران ہیں کہ ان تفصیلات میں اتنی حساسیت کیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ 2015میں قائمہ کمیٹی میں پی سی بی کی تفصیلات پیش ہوئی تو اب کیوں نہیں ہو سکتی، چیئرمین پی سی بی اگر آئندہ اجلاس میں نہ آئے تو انکے خلاف پریس کآنفرنس کرینگے ۔ انہوںنے کہاکہ قائمہ کمیٹی میں ایک سال سے احسان مانی کو بلا رہے ہیں لیکن وہ پیش نہ ہوئے۔