جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

مہنگائی، قیمتوں پر کنٹرول کے نظام کی ناکامی اور بدانتظامی کے سبب ملک کی تقریباً نصف آباد ی غذائی قلت کا شکار ہو چکی، مہنگائی کو بڑا خطرہ قرار دے دیا گیا

datetime 18  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی، قیمتوں پر کنٹرول کے نظام کی ناکامی اور بدانتظامی کے سبب ملک کی تقریباً نصف آباد ی غذائی قلت کا شکار ہو چکی ہے۔منافع خوروں کے خلاف حقیقی اقدامات کئے جائیں جبکہ پھلوں سبزیوں گوشت اور پولٹری سمیت ہر قسم کی اشیائے خور و نوش کی برامد پر پابندی عائد کی جائے تاکہ ملک میں انکی قیمت کم ہو سکے۔

برامدکنندگان کا منافع عوام سے زیادہ اہم نہیں ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ زرعی اشیاء میں غذائیت کم ہو رہی ہے جس کے لئے ریسرچ اینڈ دویلپمنٹ کو فعال کیا جائے جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں اور کیڑے مکوڑوں کے مقابلہ کے لئے نئے بیج تیار کئے جائیں۔ بڑھتی آبادی گرتی ہوئی زرعی پیداوار اور اشیائے خورد و نوش کی بڑھتی ہوئی قیمتیں صحت عامہ کے لئے بڑا خطرہ بن چکی ہیں۔کچھ ماہ میں گندم کپاس اور سبزیوں کا قابل ذکر حصہ ضائع ہو چکا ہے جس نے فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ گھمبیر کر دیا ہے جس پر قابو پانے کے لئے بیانات کے بجائے اقدامات کی ضرورت ہے۔سوشل میڈیا پر قابو پانے پر توانائی ضائع کرنے سے زیادہ عوام کا خون پینے والی چینی اور آٹا مافیا پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔غذائی بحران میں پیداوار میں کمی سے زیادہ ہاتھ منافع خوری اور ارباب اختیار کی بد انتظامی کا ہے جس سے ملک کے امیر طبقے کے علاوہ کوئی محفوظ نہیں رہا ہے جبکہ سب سے زیادہ منفی اثر بچوں اور انکی ماؤں پر پڑ اہے۔مناسب غذا کی کمی سے بچوں کی ملکی آبادی میں سے نصف سے زیادہ کا وزن کم ہو چکا ہے جس نے آنے والی نسل کی صحت اور معاشرے میں انکے کردار کے متعلق سوالات کھڑے کر دئیے ہیں۔غذائی قلت کی وجہ سے بیمار پڑنے والوں کو علاج معالجہ کے لئے مناسب خوراک کے مقابلہ میں کم ازکم سولہ فیصدزیادہ اخراجات کرنا پڑتے ہیں جو ہر کسی کے بس کی بات نہیں کیونکہ ادویات کی قیمت بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر آٹے اور چینی کے بحران کے ذمہ داروں کو سزا نہیں دی گئی تو انکی اور دیگر منافع خوروں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…