جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

مراد سعید کیخلاف غیر اخلاقی گفتگو عبدالقادر پٹیل ممبر قومی اسمبلی ہونے کا حق کھو بیٹھے

datetime 13  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پی پی رہنما و رکن قومی اسمبلی عبد القادر پٹیل کو قومی اسمبلی میں بیٹھنے کا حق نہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ کار رئوف کلاسرا نے نجی ٹی وی پروگرام میں کہا ہے کہ قومی اسمبلی ممبر کو فلور کو ایسی شرمناک تقریر سے گریز کرنا چاہیے جو عبد القادر پٹیل نے کی ہے ۔ ایسی تقریروں سے سیاستدان خود کو بدنام کر رہے ہیں ۔ پتہ نہیں ایوان میں چل کیا رہا ہے

قومی اسمبلی اراکین دست وگریبان ہو رہے ہیں ، گالیاں دے رہے ہیں اور یہاں یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ پیپلز پارٹی کی خواتین عبد القادر پٹیل کی تقریر پر قہقے لگانے اور ڈیسک بجانے میں مصروف نظر آئیں ۔ واضح رہے کہ ایک ویڈیو عبدالقادر پٹیل سے کی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا گیا ہے کہ کیسے پی پی رہنما تحریک انصاف کے ایک رہنما کے بارے میں کیسے اخلاق سے گرے ہوئے الفاظ کا بے جا استعما ل کر رہے ہیں ۔ یاد رہے کہ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے عبد القادر پٹیل نے کہ تھا کہ جتنا انسان کا قد ہوتا ہے اتنی پزیرائی ملتی ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی سپیکر نے کچھ الفاظ حزف کرادئیے تھے ۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ یہ بڑی الگ سی محنت کرکے آیا ہے ایسی محنت کوئی نہیں کرسکتا اللہ ایسی محنت کسی سے نہ کرائے ۔عبد القادر پٹیل نے کہنا تھاکہ اس بھائی نے ایک دن میں چار پیپر پاس کئے ہیں ، ان کے والد کو آسٹریلیا میں پڑھائی نہیں کرنے دی جاتی ۔عبدالقادر پٹیل نے مراد سعید کو طفل عمرانہ کہا تھا۔ انہوںنےکہاکہ مرادسعید کی محنت پورے پاکستان کو پتا ہے ہمیں یہاں کہتے ہوئے شرم آتی ہے، ہم دیوار کے پیچھے نہیں دیکھ سکتے مگر دیوار پہ چڑھ کے ضرور دیکھا ہے، یہ پہلی بار حکومت بھاگ رہی ہے۔عبدالقادر پٹیل کے خطاب کے دوران حکومتی بینچز سے کتے کی ویکسین کی آواز یں آئیں ۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ کتے کی ویکسین کس کو لگوانی ہے،ویکسین لگائوں کیا ،عبدالقادر پٹیل کے برجستہ جواب پر اپوزیشن کے قہقہے لگائے گئے ۔انہوں نے دوائیں اس لئے مہنگی کیں تاکہ ان کا دم درود کا کاروبار چلے ،جب دوائیں مہنگی ہوں گی تو لوگ دم درود کی طرف جائیں گے ۔ ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ آپ دم درود کو درمیان میں نہ لائیں، دم درود میں برکت ہوتی ہے نبیؐ کے نام میں برکت ہوتی ہے بزرگان کے بارے ایسی بات مت کریں۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ اس حکومت کا آغاز انڈے مرغی سے شروع ہوکر چرس پر ختم ہوتا ہے،یہ دنیا میں ایک ہی شخص ہے جو ٹیکے سے حوریں دیکھتا ہے ،جو درخت رات کو آکسیجن چھوڑنے کی بات کرتا ہے ،اس شخص کا مجسمہ عجائب گھر میں رکھوا دو،اس نے نرسوں کی بھی بے عزتی کی ہے ،اس کو نکالو اس صورتحال سے ورنہ یہاں نہیں ہونے والا ،اگر میری قیادت کی توہین کرے گا تو پھر میں بھی کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔۔ انہوںنے کہاکہ نرسیں دن رات ہماری خدمت کرتی ہیں، ان کو حوریں کہا جاتا ہے،اس کو نکالو اس کام سے بھائی ، پھر ہی ملک کا کچھ ہوگا،جن کو ہم بہنیں کہتے ہیں، ان کو حوریں کہہ کر توہین کی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…