مراد سعید کیخلاف غیر اخلاقی گفتگو عبدالقادر پٹیل ممبر قومی اسمبلی ہونے کا حق کھو بیٹھے

13  فروری‬‮  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پی پی رہنما و رکن قومی اسمبلی عبد القادر پٹیل کو قومی اسمبلی میں بیٹھنے کا حق نہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ کار رئوف کلاسرا نے نجی ٹی وی پروگرام میں کہا ہے کہ قومی اسمبلی ممبر کو فلور کو ایسی شرمناک تقریر سے گریز کرنا چاہیے جو عبد القادر پٹیل نے کی ہے ۔ ایسی تقریروں سے سیاستدان خود کو بدنام کر رہے ہیں ۔ پتہ نہیں ایوان میں چل کیا رہا ہے

قومی اسمبلی اراکین دست وگریبان ہو رہے ہیں ، گالیاں دے رہے ہیں اور یہاں یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ پیپلز پارٹی کی خواتین عبد القادر پٹیل کی تقریر پر قہقے لگانے اور ڈیسک بجانے میں مصروف نظر آئیں ۔ واضح رہے کہ ایک ویڈیو عبدالقادر پٹیل سے کی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا گیا ہے کہ کیسے پی پی رہنما تحریک انصاف کے ایک رہنما کے بارے میں کیسے اخلاق سے گرے ہوئے الفاظ کا بے جا استعما ل کر رہے ہیں ۔ یاد رہے کہ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے عبد القادر پٹیل نے کہ تھا کہ جتنا انسان کا قد ہوتا ہے اتنی پزیرائی ملتی ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی سپیکر نے کچھ الفاظ حزف کرادئیے تھے ۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ یہ بڑی الگ سی محنت کرکے آیا ہے ایسی محنت کوئی نہیں کرسکتا اللہ ایسی محنت کسی سے نہ کرائے ۔عبد القادر پٹیل نے کہنا تھاکہ اس بھائی نے ایک دن میں چار پیپر پاس کئے ہیں ، ان کے والد کو آسٹریلیا میں پڑھائی نہیں کرنے دی جاتی ۔عبدالقادر پٹیل نے مراد سعید کو طفل عمرانہ کہا تھا۔ انہوںنےکہاکہ مرادسعید کی محنت پورے پاکستان کو پتا ہے ہمیں یہاں کہتے ہوئے شرم آتی ہے، ہم دیوار کے پیچھے نہیں دیکھ سکتے مگر دیوار پہ چڑھ کے ضرور دیکھا ہے، یہ پہلی بار حکومت بھاگ رہی ہے۔عبدالقادر پٹیل کے خطاب کے دوران حکومتی بینچز سے کتے کی ویکسین کی آواز یں آئیں ۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ کتے کی ویکسین کس کو لگوانی ہے،ویکسین لگائوں کیا ،عبدالقادر پٹیل کے برجستہ جواب پر اپوزیشن کے قہقہے لگائے گئے ۔انہوں نے دوائیں اس لئے مہنگی کیں تاکہ ان کا دم درود کا کاروبار چلے ،جب دوائیں مہنگی ہوں گی تو لوگ دم درود کی طرف جائیں گے ۔ ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ آپ دم درود کو درمیان میں نہ لائیں، دم درود میں برکت ہوتی ہے نبیؐ کے نام میں برکت ہوتی ہے بزرگان کے بارے ایسی بات مت کریں۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ اس حکومت کا آغاز انڈے مرغی سے شروع ہوکر چرس پر ختم ہوتا ہے،یہ دنیا میں ایک ہی شخص ہے جو ٹیکے سے حوریں دیکھتا ہے ،جو درخت رات کو آکسیجن چھوڑنے کی بات کرتا ہے ،اس شخص کا مجسمہ عجائب گھر میں رکھوا دو،اس نے نرسوں کی بھی بے عزتی کی ہے ،اس کو نکالو اس صورتحال سے ورنہ یہاں نہیں ہونے والا ،اگر میری قیادت کی توہین کرے گا تو پھر میں بھی کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔۔ انہوںنے کہاکہ نرسیں دن رات ہماری خدمت کرتی ہیں، ان کو حوریں کہا جاتا ہے،اس کو نکالو اس کام سے بھائی ، پھر ہی ملک کا کچھ ہوگا،جن کو ہم بہنیں کہتے ہیں، ان کو حوریں کہہ کر توہین کی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…