بچوں کیساتھ زیادتی کرنےوالوں کو سرعام پھانسی دینے کے قانون کا معاملہ۔۔۔ عوام کیا چاہتے ہیں؟فیصلہ سنا دیا

10  فروری‬‮  2020

کراچی(این این آئی)پاکستانیوں کی اکثریت نے بچوں سے  زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی دیئے جانے کی حمایت کی ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ پھانسی کی سزا دینے سے جرائم میں کمی نہیں ہوتی۔انسانی حقوق کے لیے سرگرم عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق پھانسی کی سزا دینے والے ممالک عام طور پر یہ رائے رکھتے ہیں کہ جرائم کے تدارک کے لیے ایسی سزا ضروری ہے تاہم یہ دعوی کئی مرتبہ غلط ثابت ہو چکا ہے۔

ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے کہ جرائم میں کمی لانے کے لیے موت کی سزا دینا عمر قید کی سزا کی نسبت زیادہ موثر ہے۔تاہم ایسے کئی عالمی جائزوں کے باوجود پاکستانیوں کی رائے سزائے موت کے حق میں دکھائی دیتی ہے۔سروے کے مطابق میں سروے میں ساڑھے سولہ ہزار سے زائد صارفین نے شمولیت اختیار کی اور ان میں سے 94فیصد نے سرعام پھانسی کے حق میں ووٹ دیا۔ اس سزا کی مخالفت کرنے والوں کی تعداد محض6 فیصد تھی۔یہ سروے پاکستان کی قومی اسمبلی میں ایک قرارداد کی منظوری کے تناظر میں کرایا گیا تھا۔ پاکستان کی قومی اسمبلی میں منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا تھا کہ بچوں سے زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی دی جائے۔پاکستان میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ‘جسٹس پروجیکٹ پاکستان نے لکھا، ”سن 1983 میں پپو نامی لڑکے کے قاتل کو لاہور میں سرعام پھانسی دی گئی تھی۔ اس کی لاش سارا دن لٹکی رہی لیکن نہ تو اس ملک میں اور نہ ہی لاہور میں بچوں کے ساتھ  زیادتی اور ان کے قتل کے واقعات ختم ہوئے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…