لاہور(آن لائن) پاکستانیوں کے لئے ایک طرف جہاں یہ خوشی کی خبر ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے سارے میچز اب پاکستان میں کھیلے جائیں گے،وہاں ہی تاجروں کی جانب سے کہا جا رہا کہ وہ میچز کی وجہ سے اپنا کاروبار بندنہیں کریں گے۔ پی ایس ایل کے لاہور میں 15 میچزکھیلے جائیں گے جس کی وجہ سے گردونواح کے کاروباری مراکز کو بند کر دیا جائے گا۔مختلف رپورٹس کے مطابق اگر 15 دن کاروبار بند ہو گا تو اس سے قومی خزانے کو 10 بلین روپے کا نقصان ہو گا
جبکہ دوکانداروں کو بھی کاروبار میں کمی کی وجہ سے بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اس دفع تاجروں نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے کاروبار بند نہیں کریں گے۔لاہور میں موجود قذافی اسٹیڈیم کے قریب موجود لبرٹی مارکیٹ کے تاجروں نے فیصلہ کیا ہے کہ نہ تو وہ مارکیٹ میں پارکنگ ہونے دیں گے اور نہ ہی اپنا کاروبار بند کریں گے۔کاروبار بند کرنے کے حوالے سے ان کا موقف تھا کہ ہمارا جو نقصا ن ہو تا ہے حکومت وہ پورا نہیں کرتی، اس لئے ہم اپنے کاروبار بند نہیں کریں گے۔لاہور چیمبز آف کامرس کے صدرعرفان اقبال شیخ نے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم حکومت کو سپورٹ کرتے ہیں، کرکٹ کا واپس آنا ایک خوش آئند بات ہے،لیکن کاروبار کو بند کر کرکٹ واپس آئے گی اگر تو وہ ہمیں کسی صورت قبو ل نہیں ہے۔مزید بات کرتے ہوئے عرفان اقبال شیخ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت کو ان تمام مسائل کا حل نکالنا چاہیئے۔ہمیں قذافی اسٹیڈیم کی حدود میں ایک ہوٹل بنا دینا چاہیئے تا کہ کھلاڑیوں کی آمدورفت کا مسئلہ پیش نہ آئے،لیکن کاروبار کر بند کروا کر میچز کروانا ہمیں قبول نہیں۔واضح رہے کہ رواں مہینے پاکستان سپر لیگ کا آغاز ہو جائے گا جس کے 15 میچز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔اس موقع پر تاجروں نے حکومت کی مخالفت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کرکٹ ہونی چاہیئے، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں، لیکن ہم اپنے کاروبار کسی صور ت بند نہیں کریں گے۔