منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

قذافی اسٹیڈیم میں 15 میچز کی وجہ سے قومی خزانے کو 10 بلین روپے کا خسارہ ہو گا، تاجروں نے دھماکہ خیز اعلان کر دیا

datetime 5  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن) پاکستانیوں کے لئے ایک طرف جہاں یہ خوشی کی خبر ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے سارے میچز اب پاکستان میں کھیلے جائیں گے،وہاں ہی تاجروں کی جانب سے کہا جا رہا کہ وہ میچز کی وجہ سے اپنا کاروبار بندنہیں کریں گے۔ پی ایس ایل کے لاہور میں 15 میچزکھیلے جائیں گے جس کی وجہ سے گردونواح کے کاروباری مراکز کو بند کر دیا جائے گا۔مختلف رپورٹس کے مطابق اگر 15 دن کاروبار بند ہو گا تو اس سے قومی خزانے کو 10 بلین روپے کا نقصان ہو گا

جبکہ دوکانداروں کو بھی کاروبار میں کمی کی وجہ سے بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اس دفع تاجروں نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے کاروبار بند نہیں کریں گے۔لاہور میں موجود قذافی اسٹیڈیم کے قریب موجود لبرٹی مارکیٹ کے تاجروں نے فیصلہ کیا ہے کہ نہ تو وہ مارکیٹ میں پارکنگ ہونے دیں گے اور نہ ہی اپنا کاروبار بند کریں گے۔کاروبار بند کرنے کے حوالے سے ان کا موقف تھا کہ ہمارا جو نقصا ن ہو تا ہے حکومت وہ پورا نہیں کرتی، اس لئے ہم اپنے کاروبار بند نہیں کریں گے۔لاہور چیمبز آف کامرس کے صدرعرفان اقبال شیخ نے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم حکومت کو سپورٹ کرتے ہیں، کرکٹ کا واپس آنا ایک خوش آئند بات ہے،لیکن کاروبار کو بند کر کرکٹ واپس آئے گی اگر تو وہ ہمیں کسی صورت قبو ل نہیں ہے۔مزید بات کرتے ہوئے عرفان اقبال شیخ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت کو ان تمام مسائل کا حل نکالنا چاہیئے۔ہمیں قذافی اسٹیڈیم کی حدود میں ایک ہوٹل بنا دینا چاہیئے تا کہ کھلاڑیوں کی آمدورفت کا مسئلہ پیش نہ آئے،لیکن کاروبار کر بند کروا کر میچز کروانا ہمیں قبول نہیں۔واضح رہے کہ رواں مہینے پاکستان سپر لیگ کا آغاز ہو جائے گا جس کے 15 میچز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔اس موقع پر تاجروں نے حکومت کی مخالفت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کرکٹ ہونی چاہیئے، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں، لیکن ہم اپنے کاروبار کسی صور ت بند نہیں کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…