اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی اختر صدیقی نے اپنے ویڈیو بیان میں میاں نواز شریف بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف کی بیماری روزانہ کی بنیاد پر ایک نیا رخ اختیار کرتی ہے اور انہیں احتساب عدالت کو بھی مطمئن کرناہے تاہم وہ ابھی تک قابل ذکر کوئی میڈیکلی رپورٹ نہیں بھجوا سکے ہیں کہ جس سے ان کو مزید ریلیف مل سکے۔
لاہور کی احتساب عدالت میں انہیں کچھ ریلیف ملا ہے لیکن اس عدالت نے بھی ان کی میڈیکل رپورٹ اگلی سماعت پر طلب کی ہے، اب نواز شریف کی بیماری کی صورتحال یہ ہے کہ ڈاکٹر کو سمجھ نہیں آ رہی کہ ایسی کون سی بیماری تشخیص کی جائے کہ انہیں مزید ریلیف مل جائے، اس حوالے سے ان کے ذاتی معالج کی بین الاقوامی ڈاکٹرز سے مشاورت چل رہی ہے اور ابھی انہوں نے صرف دل کے حوالے سے بیماری کی باتیں کی ہیں مگر جو گردوں اور شوگر کے معاملات تھے ابھی ان حوالوں سے کوئی بات نہیں کی گئی ہے اور ذرائع یہ بتا رہے ہیں کہ اگر نوازشریف نے حکومت کو کوئی قابل ذکر رپورٹ نہ بھجوائی اور اس سے حکومت مطمئن نہ ہوئی تو حکومت احتساب عدالت میں ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے اور ان کو واپس لانے کے حوالے سے استدعا کرے گی اور یہ بھی امکان ہے کہ ان کا نام ایک بار پھر ای سی ایل میں ڈال دیا جائے جبکہ دوسری جانب مریم نواز بھی اپنا نام ای سی ایل سے نکلوانے کی کوششیں کر رہی ہیں، اس حوالے سے انہوں نے ایسے لوگوں سے رابطہ کئے ہیں جن کا حکومت سے بھی تعلق ہو تاکہ ان کا نام ای سی ایل سے نکل سکے لیکن تاحال انہیں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔