جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

سوجی وغیرہ تونکال لی جاتی ہے،عوام کو صرف ہوا ملتی ہے، اگر سارا کچھ موجود ہے تو عوام میں خوف کیوں ہے؟ہائیکورٹ نے گندم معاملے پر ایکشن لے لیا

datetime 24  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے ملک میں آٹے کے بحران کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے گندم کی برآمداوردرآمد کی تفصیلات طلب کرلیں جبکہ عدالت نے گندم کی افغانستان اور ایران کو سمگلنگ کا بھی نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مامون رشید شیخ نے درخواست پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب اوردیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔سیکرٹری خوراک عوام کو چالیس روپے کلو آٹا فراہم کیا جارہا ہے،

جو لوگ زائد قیمتوں پر فروخت کر تے ہیں ان کیخلاف کارروائی ہورہی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ اگر ریٹیل میں گندم لینا ہوتو کس ریٹ پر ملے گی۔ سیکرٹری خوراک نے فاضل عدالت کو بتایا کہ1375 روپے میں فلور ملز کو فی من گندم فراہم کررہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آٹے میں سے تو سوجی وغیرہ نکال لیا جاتا ہے،عوام کو صرف ہوا ملتی ہے، آٹے میں کتنے فیصد اجزا ء ہیں، الزام ہے کہ اس میں بھی ملاوٹ ہوتی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آٹے کے معیار اور وزن کو کسی لیبارٹری سے چیک کرواتے ہیں یا آپ کے محکمہ نے چیک کیا۔ اگر سارا کچھ موجود ہے تو عوام میں خوف کیوں ہے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے عدالت کے سامنے موقف اپنایا کہ گندم کا پرائیویٹ سٹاک ختم یا کم ہوا جس کی وجہ سے عوام میں بحران نظر آیا،حکومت کے پاس 23 لاکھ ٹن گندم کے سٹاک موجود ہیں، آٹا چکیوں کو بھی اب 100 کلو گندم کی پانچ بوریاں فی چکی فراہم کررہے ہیں۔درخواست گزارنے موقف اپنایا کہ حکومت نے چار لاکھ میٹرک ٹن گندم 29 ہزار روپے فی میٹرک ٹن کے حساب سے برآمدکی، حکومت نے گندم 55 ڈالر فی میٹرک ٹن فائدہ بھی دیا،تحریک انصاف کی حکومت سستے داموں گندم ایکسپورٹ کرکے اب مہنگی گندم درآمد کررہی ہے، ملک میں گندم کی کمی سے آٹے کا بحران پیدا ا،عوام کو ملک میں سستا آٹا دستیاب نہیں ہورہا ہے۔ استدعا ہے حکومت کو سستے آٹے کی فراہمی کا حکم دیا جائے۔چیف جسٹس مامون رشید شیخ نے سماعت 29جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے گندم کی برآمد اور درآمد کے حوالے سے تفصیلات طلب کرلیں۔ فاضل عدالت نے حکم دیا کہ گندم کی سمگلنگ کے خلاف حکومتی اقدامات سے بھی آگاہ کیا جائے اورحکومتی جواب کے ساتھ بیان حلفی جمع کرایا جائے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…