کراچی (این این آئی)سندھ ہائیکورٹ میں ملک بھر میں آٹا، گندم کے بحران، اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی کا معاملہ ،عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا، عدالت نے آٹے بحران سے متعلق تفصیلات بھی طلب کرلیں۔آٹے کے بحران سے متعلق درخواست کی سماعت سندھ ہائی کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ
آپ نے شیخ رشید کو فریق کیوں بنایا ؟درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شیخ رشید نے بیان دیا غریب نومبر ، دسمبر میں روٹی زیادہ کھاتے ہیں،عدالت کا ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ آپ لوگ کیا کررہے ہیں آٹا کے بحران تو ہے ، سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ بحران تو پورے ملک میں ہے سندھ حکومت کوشش کررہی ہے قابو پانے کی ، عدالت کا کہنا تھا کہ بین الصوبائی ترسیل پر پابندی کیوں نہیں لگاتے ؟ عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئیفریقین کو سات فروری تک جواب دینے کی ہدایت کردی درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں مہنگائی کے طوفان کے بعد اٹے کا بحران پیدا ہوگیا ہے،آٹے کا موجودہ بحران مصنوعی طور پر پیدا کیا گیا،انکشاف ہوا ہے کہ 6 ماہ کے دوران آٹا بیرون ملک اسمگل ہوا،مصنوعی بحران پیدا کرکے مافیا نے اربوں روپے کمانے کا پلان بنایا،آٹے کے بحران پر حکومت قابو پانے میں ناکام ہوگئی،اٹے کے مصنوعی بحران پر تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا جائے،گزشتہ 6 ماہ کے دوران آٹے کی اسمگلنگ کی تفصیلات طلب کی جائیں،پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم، خسرو بختیار وزیر نیشنل فورڈ سیکیورٹی، شیخ رشید ،سیکرٹری خزانہ، چیف سیکرٹری سندھ، ڈی جی نیب سندھ ،چیئرمین صوبائی اینٹی کرپشن و دیگر حکام کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔