کوئٹہ (آن لائن) کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن غوث آباد کی مسجد میں نماز مغرب کے بعد بم دھماکہ، ڈی ایس پی اور پیش امام سمیت 12افراد شہید جبکہ 21افراد زخمی ہوگئے جن میں سے 5کی حالت نازک بتائی جاتی ہے دھماکے کے بعد مسجد کے شیشے ٹوٹ گئے سیکورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیکر تحقیقات شروع کر دی گئی واقعے کے بعد کوئٹہ میں سیکورٹی انتہائی سخت کر دی گئی وزیرا علیٰ بلو چستان نے دھماکے کانوٹس لے لیا
آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی تفصیلات کے مطابق جمعہ کی شب کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن غوث آبادمیں واقع ایک مسجد میں نماز مغرب کے فوراً بعد زور دار بم دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی امان اللہ اور پیش امام سمیت 12افراد شہید ہوگئے جبکہ21افراد فراد زخمی ہوئے جن میں عظمت اللہ،جمیل احمد،امان اللہ،حکمت اللہ،عبدالہادی،امام اللہ،اکبر خان،آدم حفیظ الرحمان،شمس اللہ،عبدالہادی،جنید،قدرت اللہ،ذاکرا للہ،عبداللہ،معاذ اللہ،غلام محمد،عزیز اللہ اور عبداللہ جان زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیاگیا بم دھماکے کے بعد سول ہسپتال سمیت تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو فوری طور پرطلب کرلیا گیا واقعے کے بعد سیکورٹی اداروں نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے تحقیقات شروع کردی بم دھماکے سے قریبی عمارتوں اور مسجد کے شیشے ٹوٹ گئے ترجمان سول ہسپتال کے مطابق بم دھماکے میں 12افراد شہید جبکہ 21زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا 7جنوری کو کوئٹہ کے علاقے میکانگی روڈ میں بم دھماکے میں 2افراد شہید اور 18زخمی ہوگئے تھے واضح رہے کہ 7سال قبل 10جنوری 2013کو کوئٹہ کے علاقے علمدار روڈ پر بم دھماکوں کی نتیجے میں 125افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔کوئٹہ میں تین دن کے دوران دو بم دھماکوں میں 14افراد جاں بحق جبکہ 50سے زائد زخمی ہوگئے۔کوئٹہ کے علاقے میکانگی روڈ پر سیکورٹی فورسز کے قریب بم دھماکے میں دوافراد شہید اور 18زخمی ہوگئے تھے تین دن کے بعد کوئٹہ کے علاقے غوث آباد سیٹلائٹ ٹاؤن کی مسجدمیں بم دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللہ اور پیش امام سمیت 12افراد شہید جبکہ 21سے زائد زخمی ہوگئے مسلسل بم دھماکوں کے بعد کوئٹہ کے شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ واضح رہے کہ بم دھماکے میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی امان اللہ کے نوجوان بیٹے بھی ایک ماہ قبل شہید ہو گئے تھے۔