کراچی (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کراچی کے سینئر نائب صدر و سربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی نے دور وز قبل ابراہیم حیدری میں غربت کے باعث خودسوزی کرنے والے میر حسن کے گھر پہنچ کر تعزیت کا اظہار کیا مرحوم کے بچوں سے ملاقات کی اس موقع پر سربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی نے متاثرہ خاندان کی مالی مدد کے لیے بیت المال کی طرف سے 1لاکھ 20ہزار کی مالی امداد اور اور بچوں کی کفالت کرنے کا اعلان کیا
اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر میں یہاں پہنچا ہوں۔ ایک رپورٹ کے مطابق سندھ میں ڈیڑھ ہزار افراد نے پانچ سالوں میں خودکشی کی ہے جو کہ افسوسناک صورتحال ہے سندھ میں لوگ بیروزگاری اور بھوک سے خودکشیاں کررہے ہیں میرپورخاص، تھرپارکر، سانگھڑ اور دیگر اضلاع میں خودکشی کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں اس قتل کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے میر حسن کا حق تھا کہ اسے ایک گھر اور کاروبار ملنا چاہیے تھا مگر یہاں پر ہمارے حکمرانوں کی عیاشیاں اور شاہ خرچیاں پورے نہیں ہورہے ہیں جس کی وجہ سے روز میر حسن جیسے لوگ خودکشیاں کررہے ہیں صوبائی حکومت صوبے میں بیروزگاری اور غربت کا خاتمہ کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے یہ لوگ اپنے محلات بنائے جارہے ہیں دبئی و لندن میں جائیدادیں بنارہے ہیں مگر عوام آج بھی دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہے کرپٹ افراد کو سزائیں نہیں دی جارہی ہیں اور وہ مختلف بہانوں سے ملک سے فرار ہورہے ہیں سندھ میں لوگ صرف خودکشیاں نہیں کررہے ہیں مگر زہریلے پانی، کتوں کے کاٹنے، بیماریوں کی وجہ سے روز مررہے ہیں سندھ میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے سندھ حکومت کی نیت میں کھوٹ ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے گھر اجڑ رہے ہیں سندھ حکومت نہیں چاہتی کہ اس صوبے میں ترقی ہو یہاں کہ لوگ پڑھے لکھے ہونگے تو یہ لوگ ان پر حکومت نہیں کرسکیں گے نوکریوں کے لیے ہمیں نجی شعبوں کو آگے لانا ہوگا ملک میں اکنامک زونز کا آغاز کرنا ہوگا
ہم اسٹیل مل میں لاکر لوگوں کو نہیں لگاسکتے کیوں کہ وہ پہلے سے ہی تباہ حال ہے اس لیے ہمیں نجی لوگوں کو کاروبار کے مواقع فراہم کرنے ہونگے اس موقع پر ان کے ہمراہ پی ٹی آئی کراچی کی رہنماء جمیلان بلوچ، صدام کنبھر اور دیگر بھی ساتھ تھے۔واضح رہے کہ کراچی میں بچوں کی گرم کپڑوں کی خواہش پوری نہ کر سکنے پرمیر حسن نے خود کشی کر لی تھی، غریب باپ نے خود کشی کرنے سے پہلے وزیراعظم عمران خان کے نام خط لکھا تھا اس خط میں اپنی غربت کا ذکر کرتے ہوئے گھر اور روزگار کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ کراچی کورنگی ابراہیم حیدری سے تعلق رکھنے والا میر حسن نے غربت کی وجہ سے اپنے بچوں کی فرمائش کے سامنے ہار مان لی اور خود کشی کا فیصلہ کیا۔
قریبی قبرستان میں میر حسن نے خود پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا لی، لوگوں نے زخمی حالت میں میر حسن کو ہسپتال پہنچایا لیکن وہ شدید جھلس چکا تھا اسے سول ہسپتال میں داخل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا اور اس دنیا کے مسائل سے سدا کے لئے چھٹکارا پا گیا۔ ڈاکٹروں کا کہناہے کہ جب اسے ہسپتال لایاگیا تو اس وقت تک وہ 60 فیصد جھلس چکا تھا، پاکستان میں سردی کے ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں خاص کر شہر قائد میں بھی سردی اپنے عروج پر ہے، ایسے میں بچوں نے گرم کپڑوں کی فرمائش کی اور شاید اس سرد موسم میں یہ ان کا حق بھی بنتا تھا لیکن والد ان کی فرمائش تو پوری نہ کر سکا لیکن دل میں ارمان لئے خود اس دنیا سے رخصت ہو گیا، اس حوالے سے اس کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ تین ماہ سے بے روزگار تھا اور انہی حالات نے اسے ایسا قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔