لاہور(این این آئی)وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس پر حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی اپنی تجاویز ہیں تاہم اتفاق رائے کی کوشش کررہے ہیں، اسلامی نظریاتی کونسل ٹیکس کے پیسوں سے چلنے والا ادارہ ہے، ٹیکس دینے والے ادارے کی کارکردگی کا پوچھنے کا حق رکھتے ہیں،
لگتا ہے شریف خاندان والوں نے باہر آنے اور جانے کیلئے آپس میں باریاں رکھی ہوئی ہیں جبکہ سنا ہے کہ (ن) لیگ والے خواجہ آصف کو میٹنگ میں بھی نہیں بٹھاتے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی کارکردگی پوچھنا چاہیے، اسلامی نظریاتی کونسل کو جہاں رہنمائی دینی چاہیے وہاں نہیں دیتے جب کہ مدارس کے حالات پر اسلامی نظریاتی کونسل کو دیکھنا چاہیے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں 6 میں سے 4 بل منظور ہوئے ہیں جب کہ آرمی ایکٹ پر بھی اپوزیشن نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، نیب آرڈیننس پر بھی بات چیت ہو رہی ہے، حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی اپنی تجاویز ہیں تاہم اتفاق رائے کی کوشش کررہے ہیں۔وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوادچوہدری نے کہا کہمسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو واپسی کا کہیں گے تو بیمار پڑ جائیں گے، ان کی تلاش گمشدہ کا اشتہار دینا پڑے گا۔ کیا شریف فیملی نے آپس میں باریاں رکھی ہوئی ہیں کہ اس نے آنا ہے اس نے جانا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی صحت کا معاملہ نہیں ہے۔ شہباز شریف آخری رپورٹوں تک ٹھیک تھے انہیں واپسی کا کہیں گے تو بیمار نہ ہو جائیں۔فواد چودھری نے کہا کہ ن لیگ کے اندر اتنی لڑائی پڑ گئی ہے۔ سنا ہے خواجہ آصف کو تو آج کل ن لیگ والے کہہ رہے ہیں کہ آپ ہماری میٹنگوں میں نہ بیٹھا کریں۔