پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

اپوزیشن جماعتیں محض سیاسی مفادات کے لئے عوام کو غلط اعدادو شمار دیکر گمراہ کررہی ہیں، حقیقت کھل کر سامنے آ گئی

datetime 27  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(این این آئی)بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء نے کہا ہے کہ جام کمال خان کی قیادت میں مخلوط حکومت مضبوط ہے گزشتہ ادوا رمیں قوم پرستوں سمیت دیگر جماعتوں نے اپوزیشن کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا اسکے برعکس ہماری حکومت صوبائی اسمبلی کے 51حلقوں میں ترقیاتی کام کروا رہی ہے میر عبدالقدوس بزنجو اسپیکربلوچستان اسمبلی اور پارٹی کے سینئر رہنما ہیں اگرانہیں کوئی شکایت ہے تو وہ براہ راست کابینہ یا وزیراعلیٰ کو بتاسکتے ہیں ہم میرعبدالقدوس بزنجو کی تمام شکایا ت دور کریں گے،

بلوچستان عوامی پارٹی 2023ء میں بھی سرخرو ہوگی اپوزیشن جماعتیں محض سیاسی مفادات کے لئے عوام کو غلط اعدادو شمار دیکر گمراہ کررہی ہیں صوبائی حکومت نے ابتک غیر ترقیاتی مد میں 291جبکہ ترقیاتی مد میں 36ارب روپے ریلیز کئے ہیں۔یہ بات صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی،صوبائی وزیر خوراک سردارعبدالرحمن کھیتران،صوبائی وزیر مال میر سلیم کھوسہ،حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے جمعہ کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔صوبائی وزیر میر ظہوراحمد بلیدی نے کہا کہ گزشتہ روز اسپیکر میرعبدالقدوس بزنجوکی جاری کردہ ویڈیو دیکھی ہے انہوں نے خود بھی وزیراعلیٰ جام کمال کے وژن اورانکی شخصیت کی تعریف کی ہے ہم ویڈیو کے حوالے سے دیئے جانے والے منفی تاثر کو یکسر مسترد کرتے ہیں قدوس بزنجو پارٹی کے سینئر اور سرکردہ رہنماہیں اگرانکے ذہن میں کوئی بات ہے تو وہ حکومت،وزیراعلیٰ یا کابینہ سے اسکا اظہارکرکے بہتری کیلئے تجاویز دے سکتے ہیں اسپیکر کو صوبائی اسمبلی کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے وہ اپنی بیماری کی وجہ سے 147اجلاسوں میں سے صرف17میں ہی آسکے ہم سب ملکر بلوچستان کی خدمت کریں گے۔انہوں نے کہاکہ میر عبدالقدوس بزنجو کو سوشل یا پرنٹ میڈیا میں آنے کی بجائے براہ راست وزیراعلیٰ یا کابینہ سے رابطہ کرلینا چاہئے تھا یا وہ ہمیں بھی بلاسکتے تھے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اپنے سیاسی عزائم کی تکمیل کے لئے کوئی نہ کوئی بات کرتی رہتی ہے

اپوزیشن جماعتوں نے کچھ عرصہ قبل ایک پراسرارانداز میں دھرنا دیااور پھراسی پراسرارانداز میں اسے ختم کردیا اور اب وہ اپنے نامکمل ایجنڈے کو کسی طریقے سے پورا کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعت کے رہنما نے گزشتہ روز ہماری کابینہ اورپارٹی کے ایک معزز رکن کا نام لیکر حکومت کی تبدیلی کا دعویٰ کیا ہے یہ تاثر کسی صورت درست نہیں وہ معزز رکن بھی ہمارے ساتھ اور جام کمال کی قیادت پر اعتماد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں بلوچستان کے فنڈز وفاق کو منتقل ہونے کی خبریں آئی تھیں آئینی طور پر بلوچستان کو یہ تحفظ حاصل ہے کہ

ملک میں کسی بھی مالی بحران کی وجہ سے بلوچستان کے9فیصد حصے کو کسی صورت کم نہیں کیا جائے گا ہم واحد صوبہ ہیں جس کے پاس وافرمقدارمیں فنڈز موجود ہیں صوبائی حکومت نے ابتک غیر ترقیاتی مدمیں 291جبکہ ترقیاتی مد میں 36ارب روپے ریلیز کئے ہیں ظہور بلیدی نے کہا کہ مائیکرو فناسنگ کیلئے 7 کروڑ رکھے گئے ہیں،کوئٹہ کے ماسٹر پلاننگ کیلئے 40 کروڑ رکھے گئے ہیں وگوادر کے ہسپتال کو 4 ارب روپے سے اپ گریڈ کیا جارہا ہیوحکومت نے گرین بوٹ شروع کرنے کیلئے 50 کروڑ محکمہ فشریز کو دئیے ہیں۔میرظہوربلیدی نے کہا کہ

صحت،تعلیم،انفراسٹرکچرسمیت مختلف شعبوں کے منصوبوں پرعملدرآمد جاری ہے حزب اختلاف کی جانب سے یہ تاثر غلط ہے کہ ان کے انتخابی حلقے نظراندازکئے جارہے ہیں جو درست نہیں ہے حزب اختلاف کے اراکین کے حلقوں میں حکومتی اراکین کے حلقوں کی طرح کام ہورہاہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 80فیصدبڑے منصوبوں پر کام کیاجارہاہے چار ارب روپے کے عوامی انڈوومنٹ فنڈ پر کام جاری ہے ایمرجنسی بنیادوں پرقدرتی آفات کی صورت میں دو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں گوادرواحد شہر ہے کہ جس کاماسٹر پلان بنایا گیا ہے ہے دیگر شہروں کیلئے بھی ماسٹر پلان پر کام ہورہاہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادرمیں پانی کے مسئلہ کے حل کیلئے کام بھی جاری ہے گوادرمیں یومیہ 25ہزارگیلن کی ضرورت ہے اوراسوقت 50ہزار گیلن پانی فراہم کیا جارہا ہے،گوادرمیں ایکسپریس وے پربھی کام جاری ہے گوادرمیں چارارب روپے کی چین کی گرانٹ سے ہسپتال کو اپ گریڈاور چینی معاونت سے ٹیکنیکل سینٹر قائم کیاجارہاہے اورپشکان کے علاقے میں پاورپلانٹ تعمیرکیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ گوادرکی ترقی سے مقامی لوگوں کو فائدہ نہیں ہوگا گوادر کی پرانی آبادی اپنی جگہ پر رہے گی،ان کیلئے ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔صوبائی وزیر سردارعبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ

جام کمال خان نے پرانے روایتی طریقوں کو ترک کرکے پڑھے لکھے اور ایک منظم خاکے کے ذریعے حکومت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومتوں کا کوئی وژن نہیں تھا ہمیں مشکلات ضرور ہونگی لیکن معاملات بہتر ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ گوادر میں اگرچہ نہ ہمارا صوبائی اسمبلی کا رکن ہے اور نہ ہی قومی اسمبلی کالیکن پھر بھی گوادر کو ترجیح دے رہے ہیں گوادر کے ایم این اے ہماری مخالفت کررہے ہیں لیکن وہ مرکز میں اقتدار کے مزے بھی لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قوم پرستوں نے مجھے پانچ سال تک پابند سلاسل رکھا غیر منتخب شخص کو 85کروڑ کے فنڈز دیئے ہم انتقامی سیاسی پریقین نہیں رکھتے

عوام کا معیار زندگی بلند کرناچاہتے ہیں سیاسی ہلچل ہوتی رہتی ہے دوستوں سے بھی ناراضگیاں ہوجاتی ہیں ابتک حکومت میں ایسا کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے کہ جسے ہم حل نہ کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ بھوتانی برادران کا نام غلطی سے بیان میں آگیا تھا جسے حل کردیا گیا ہے قدوس بزنجو کے بیان کو بھی سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جارہا ہے ہم بلوچستان کے وسیع تر مفاد میں تبدیلی لائیں گے مخلوط حکومت مضبوط ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں عوام نے قوم پرستوں پر جھاڑو پھیردیا ہم2023ء میں بھی سرخرو ہونگے۔صوبائی وزیرریونیو میرسلیم کھوسہ نے کہاکہ جام کمال خان واحد وزیراعلیٰ ہیں جنہوں نے محکموں کو فعال کرنے کیلئے کرداراداکیا ہے وہ معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کررہے اپوزیشن کی تنقید بے جاہے نیشنل پارٹی نے اپنے دور میں میرے حلقے میں بھی لوگوں کو کروڑوں روپے دیئے اس سے فرق نہیں پڑتا ہم سب بلوچستان کی ترقی چاہتے ہیں

بلوچستان عوامی پارٹی متحد اور مضبوط ہے۔حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہاکہ اپوزیشن رکن ملک نصیرشاہوانی نے اسمبلی اجلاس میں غلط اعدادو شمار دیئے سریاب میں کل 32ارب روپے کے کام ہورہے ہیں پی بی 32میں مختلف منصوبوں کے تحت 3ارب روپے مختص ہیں سات ارب روپے سے سریاب روڈ کو توسیع دی جارہی ہے جبکہ 19ارب 30کروڑ کی اسکیمات پر کام کا آغاز ہوچکا ہے شاہوانی گراؤند کی ایک کروڑ روپے کی لاگت سے تزئین وآرائش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سابقہ ادوار میں سرداراختر مینگل،جمعیت علماء اسلام کے فنڈز روکے گئے لیکن ہم نے ایسا کچھ نہیں کیا بلوچستان کے لوگ اب غلط اعدادو شماراور باتوں میں نہیں آئیں گے چارسال بعد سریاب کے مسائل حل ہونگے قدوس بزنجو کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے وزیراعلیٰ کی لیڈرشپ کی مثال دی۔انہوں نے کہا کہ جب اسلم بھوتانی نے بیان دیا تھا میں نے اسکے جواب میں بیان دیااور بعد میں ایک اور بیان میں غلطی سے سردارصالح بھوتانی کا نام لکھا گیا جس پران سے معذرت کرلی ہے اورانہیں وضاحت کردی ہے کہ جاری کردہ خبر بغیر دوبارہ تصدیق کئے جاری ہوگئی تھی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…