ایک اور بھٹو تیار ہے تمہیں جو ظلم کرنا ہے کر لو، عوام کی آواز اٹھانے والوں کی بھی آواز بند کی جاتی ہے اس طرح ملک نہیں چل سکتا،آصف زرداری نے ویڈیو پیغام جاری کردیا

27  دسمبر‬‮  2019

راولپنڈی (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین سابق صدر آصف زرداری نے کہاہے کہ عوام کی آواز اٹھانے والوں کی بھی آواز بند کی جاتی ہے اس طرح ملک نہیں چل سکتا، شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو نے ایک درس دیا ہے ہم اس درس پر چلتے ہوئے عوام کی مشکلات دور کریں گے،بلاول تمام مشکلوں کو عبور کرتا ہوا آگے نکلے گا،آپ سب ان کا ساتھ دیں۔

جمعہ کو محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی بارہویں برسی کے موقع پراپنے ویڈیو پیغام میں سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ حکومت کسانوں اور مزدوروں کے ساتھ نا انصافی کررہی ہے، لوگوں کو دو وقت کی روٹی کے لیے مجبور کردیا گیا ہے، کسی کو احساس نہیں کہ غریب کے ساتھ کیا ہورہا ہے، ان کو پتا نہیں کہ مہنگائی کیا ہوتی ہے، عوام کی آواز اٹھانے والوں کی بھی آواز بند کی جاتی ہے اس طرح ملک نہیں چل سکتا۔آصف زرداری نے کہا کہ جہاں بلاول کھڑا ہے یہ وہی جگہ ہے جہاں آمروں کے دور میں ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو شہید کیا گیا، دونوں آمروں کے ساتھ قدرت نے کیا سلوک کیا؟ سلیکٹرز سے ملک نہیں چل سکتا اب بلاول بھٹو تمام مشکلوں کو عبور کرتا ہوا آگے نکلے گا، ہم بہت جلد عوام کی حکومت لائیں گے اور عوام کی مشکلیں آسان کریں گے، پہلے بھی عوام کی خدمت کی اور آج بھی اسی سوچ کے مالک ہیں۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے لوگوں کیلئے دو وقت کی روٹی مشکل بنا دی ہے،پاکستان میں جلد عوام کی حکومت لائیں گے اور عوام کی مشکلیں حل کریں گے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما رضا ربانی نے کہا ہے کہ راولپنڈی سے دو لاشیں لی لیکن پھر بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔رضا ربانی نے کہا کہ بی بی کا مشن چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیات میں آگے لے کر چلیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایک اور بھٹو تیار ہے تمہیں جو ظلم کرنا ہے کر لو لیکن مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔انہوں نے کہاکہ لیاقت باغ اور اطراف میں عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ہے۔

رضا ربانی نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا جس کے تحت گھی، شکر، پیٹرول، بجلی اور گیس مہنگی ہوگئی، آج یہ بات واضح ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا نیا نظریاتی سفر شروع ہوگیا اور وہاں سے شروع ہوگا جہاں سے 2007 میں علم گرا تھا۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اپنی والدہ کا گرا ہوا علم دوبارہ اٹھانے آرہے ہیں۔سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے اپنے خطاب میں دعویٰ کیا کہ میں تاریخ کا طالبعلم ہوں، برصغیر کی 300 سالہ تاریخ میں بینظیر بھٹو جیسی سیاسی جدوجہد کسی نے نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ لیاقت باغ گزشتہ 12 سال سے ویران تھا۔قائم علی شاہ نے کہا کہ بینظیر نے کہا تھا جمہوریت بہترین بدلہ ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ بلاول بھٹو زرداری 2020 میں اس ملک کے وزیراعظم بنیں گے اور ہم ایسا کر کے دکھائیں گے۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما قمرزمان کائرہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف پورا ملک کھڑا ہے، حکومت روزگار چھن رہی ہے اور صنعتیں بند ہورہی ہیں انہوں نے کہا کہ نیب عدلیہ، فوج اور حکومت کا حتساب نہیں کر سکتا۔ شیری رحمان نے کہا کہ

کہتے تھے کہ بلاول بھٹو زرداری یزیدی سرکاری کا سامنا کرنے آئے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی راولپنڈی میں شہید محترمہ کا وعدہ نبھانے آئی ہے۔سابق چیئرمین سینٹ نیئر بخاری نے کہاکہ 12 سال قبل ہم اسی اسٹیج پر بے نظیر بھٹو کے ساتھ موجود تھے،12 سال بعد آج بی بی کی یاد میں دل اداس ہے۔ انہوں نے کہاکہ اطمینان اس بات کا ہے کہ بی بی کا لخت جگر آپ کے پاس آیا ہے،بلاول بھٹو کا بی بی کی جائے شہادت پر آنا جرات کی مثال ہے،موجود حکومت نے ملک کو بحرانوں میں پھنسا دیا،اداروں میں ٹکراؤ موجودہ حکومت کی وجہ سے ہے،

ملک کو آصف علی زرداری کی سیاسی بصیرت بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لیاقت باغ میں برسی کی دعائیہ تقریب کا فیصلہ درست تھا،کیا آپ چاہتے ہیں جہان سے بی بی نے مشن چھوڑا وہاں سے بلاول شروع کردیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے مالاکنڈ سوات ساوتھ وزیرستان میں آپریشن کیا،بے گھر لوگوں کو 90 دنون میں گھروں میں واپس کیا،پی پی پی کی بنیاد مسئلہ کشمیر پر رکھی گئی،اگر آج بی بی ہوتی تو کشمیر کا ایسا حشر نہ ہوتا،میڈیا کو معافیہ نہ کہا جائے ہم نے معلومات کی رسائی دی،

موجود حکومت میڈیا پر قدغن لگا رہی ہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہاکہ ہمارے خلاف وزیراعظم کی شکل میں مصنوعی پودے لگائے گئے،ہمارے خلاف نئے غبارے میں ہوا بھری گئی۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان تم کیا جانو جہدوجہد کیا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2002 میں ایک 2008 میں ایک بھی سیٹ حاصل نہیں کی،2013 میں لیڈر کی شکل میں عمران خان کو پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے جھوٹی نوکریوں کا وعدہ کیا،عمران خان سے قوم پوچھتی ہے کہ ڈیڑھ سال میں ایک کام اور ریلیف بتائیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان اپنی پالیسیاں جھوٹ بول کربنائی،عمران خان کی پالیسیوں کے خلاف پورا ملک کھڑا ہے،پاکستان کا ٹیکس کم ہورہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سلیکٹر نے عمران خان کی حکومت بنانے کے لیے ق لیگ اور ایم کیو ایم کو ساتھ جوڑ دیا،ایم کیو ایم کو عمران خان ملک دشمن کہتے تھے،عمران خان کے ساتھ مل جانے والے پاک صاف ہو جاتے ہیں۔انہوکں نے کہاکہ نیب نہ فوج کا احتساب کر سکتی ہے نہ عدلیہ کا، نیب صرف ہمارا احتساب کرسکتی ہے۔سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ شہید ہونے والوں کے بچے بھی اسٹیج پر موجود ہیں،بے نظیر بھٹو نے ساری زندگی جدوجہد کی،بے نظیر بھٹو کے والد کو اسی شہر میں پھانسی دی،بے نظیر بھٹو نے ملک کی خاطر جان قربان کی،بے نظیر بھٹو کی شہادت سے ملک جل رہا تھا،آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا،جس مقام پر بے نظیر بھٹو کو شہید کیا بلاول اسی مقام پر آج کھڑا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی وفاق کی علامت ہے، بے نظیر وفاق کی زنجیر تھی،پاکستان پیپلزپارٹی ملک کے دفاع کی ضمانت ہے،پاکستان پیپلزپارٹی عوام کی قوت ہے،پیپلزپارٹی کے دور میں مہنگائی تھی یا آج مہنگائی ہے؟،

ہم کہتے تھے بی بی آئے گی روزگار لائی گئی،اب بلاول بھٹو روزگار لائے گا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کو مظبوط بناکر مہنگائی ختم کریں گے۔ترجمان آصف علی زرداری عامر فدا پراچہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سابق صدر نے کہا کہ ان کا دل کارکنوں کے ساتھ لیاقت باغ میں ہے۔انہوں نے کہاکہ آصف زرداری نے کہا کہ صحت یاب ہونے پر لیاقت باغ میں جلسے کرئیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بی بی شہید جب وزیراعظم بنی تو پاکستان کو میزائل ٹیکنالوجی دی،سلیکٹڈ حکومت نے غریبوں کو مزید مشکلات میں ڈال دیا۔ انہوں نے کہاکہ 2020 میں جب پیپلزپارٹی اقتدار میں آئے گی تو 8 لاکھ کارڈ کی بجائے 16 لاکھ کارڈ جاری کرئے گی۔راجہ خرم پرویز اشرف نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 12 سال قبل آج کے دن بے نظیر بھٹو کو شہید کردیا گیا،آج بھی شہید ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے نام پر میلہ لگ جاتا ہے،پیپلزپارٹی شہیدوں کی جماعت ہے،12 سال بلاول بھٹو راولپنڈی آنے کے لیے حوصلہ جمع کیا۔سابق وفاقی وزیر مہرین انور راجہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 12 سال قبل بے نظیر بھٹو نے یہاں جلسہ کیا،میری بہن خوشی خوشی اسٹیج پر آئی تھی،12 سال بعد آج پھر بے نظیر بلاول کی صورت میں لیاقت باغ آرہی ہیں،بلاول بھٹو پارٹی کی جان ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…