لاہور(این این آئی )وفاقی وززیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ اگر اس قوم نے وزیر اعظم عمران خان سے فائدہ نہیں اٹھایا تو یہ اس کی بڑی بدقسمت ہو گی، پاکستان میں اقتدار میں آکر تو لوگوں کی ہیرے کی کانیں نکل آئی تھیں لیکن ہماری جدوجہد عوام کے لیے اور بدعنوانی کیخلاف ہے ۔ایک انٹرویوم میں انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر طرح کی بدعنوانی کی گئی ہے، لیڈر لوگوں کی رہنمائی کرتا ہے اور
اس پر لوگ بھروسہ کرتے ہیں، کراچی میں آج بھی ایم کیو ایم موجود ہے لیکن کراچی پر امن ہے، بانی ایم کیو ایم ٹھیک نہیں تھا تو پارٹی ٹھیک نہیں تھی۔علی زیدی نے کہا کہ قومی احتساب بیورو آزاد ادارہ ہے اور وہ اپنی مرضی سے میرٹ کی بنیاد پر کارروائی کر رہا ہے جبکہ عدالتیں بھی خود فیصلہ کر رہی ہیں۔ اس میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں ہے تاہم پراسیکیوشن میں مسئلہ ہے۔ہماری کابینہ میں بہت زیادہ بحث ہوتی ہے اور لوگ اتفاق بھی کرتے ہیں اور نہیں بھی کرتے۔ موجودہ کابینہ میں عمران خان کے فیصلوں کے خلاف بھی لوگ بولتے ہیں۔ ہم سے عوام کو بہت زیادہ امیدیں تھیں اور عوام چاہتی تھی فورا تبدیلی آئے لیکن ایسا ممکن نہیں ہے معاملات درست ہونے میں وقت لگتا ہے۔ حکومت چیلنجز کا مقابلہ کر رہی ہے۔علی زیدی نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ 2023 کے انتخابات میں کوئی دوسری جماعت ہمارے مقابلے میں نہیں ہو گی۔جو غلط کرے گا وہ بچ نہیں پائے گا چاہے وہ حکومتی رکن ہو یا حزب اختلاف کا رکن ہو۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پراسیکیوشن کو مضبوط کرنا ہو گا، عدالتوں کے معاملات کیوں چھپائے جاتے ہیں اسے دنیا کو دکھایا جائے۔ ہمیں جوڈیشل میں بھی ریفارمز کرنا پڑیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو چیک نہیں بانٹیں گے بلکہ جو منصوبے پر کام ہو گا اسی کے چیک جاری کیے جائیں گے۔ کراچی میں بڑے بڑے ڈرامے ہوئے ہیں یہاں تو کے فور پانی کے منصوبے کی فزیبلیٹی رپورٹ ہی گم گئی ہے
وہ نہ جانے مکمل بھی ہو گی یا نہیں۔علی زیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو سندھ میں حکومت کرتے ہوئے 12 سال ہو گئے لیکن کوئی ان سے پوچھنے والا نہیں ہے۔ سندھ کے سرکاری ہسپتالوں کا انتہائی برا حال ہے اس پر کوئی توجہ دینے کو تیار نہیں ہے۔ اگر اس ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو ہمیں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی نظریے سب کے الگ الگ ہیں لیکن سندھ کو وفاق کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا۔
کراچی کو بہت سارے مسائل کا سامنا ہے یہ سب آہستہ آہستہ ٹھیک ہو جائے گا۔ سال 2020 کی پہلی سہ ماہی میں کراچی کے لیے بہت اچھے پیکج کا اعلان کروں گا۔ سال 2020 پاکستان کی تبدیلی کا سال ہے۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہماری شپنگ پالیسی یہ ہے کہ اگر جہاز خرید کر پاکستان میں رجسٹرڈ کرتے ہیں تو کوئی سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی نہیں ہو گی۔ شپنگ کو اسٹریٹجگ انرجی بنا دیا گیا ہے اور ہم پرائیویٹ سیکٹر کو دعوت دے رہے ہیں کہ آئیں اور سرمایہ کاری کریں۔