اسلام آباد(آن لائن)نیب نے سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال سے متعلق خبر شائع کرنے پر قانونی نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا، خبر شائع کرنے والے میڈیا گروپ اور صحافی نے من گھڑت خبر شائع کی، کیس عدالت میں زیر سماعت ہے، اس کے باوجود خبر شائع کرنا نیب کی ساکھ کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ نیب نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں کہا کہ حقائق کے برعکس خبر شائع کرنے والے میڈیا گروپ اورسینئر صحافی کوقانونی نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ
نیب کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔خبر شائع کرنے سے پہلے نیب کا مؤقف لیا جائے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ جنگ گروپ کے سینئر صحافی انصار عباسی نے نیب کیخلاف من گھڑت خبر شائع کی۔ میڈیا گروپ اور صحافی کوقانون کے مطابق 15روز میں معافی مانگنے کا کہا جائے گا۔معافی نہ مانگی گئی تومیڈیا گروپ کے انصارعباسی کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتے ہیں۔ واضح رہے جنگ میڈیاگروپ کے سینئر صحافی انصار عباسی نے آج ایک رپورٹ شائع کی ہے، جس میں انہوں نے گرفتاری سے قبل نیب کے سوالات اور احسن اقبال کے جوابات کا تفصیلی احاطہ کیا ہے۔صحافی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے نیب کے الزام پربتایا کہ پراجیکٹ کی کوئی چیزبھی ان کے بطور رکن قومی اسمبلی یا بطور وزیر اختیارات سے جڑی نہیں ہوئی ہے۔نیب کے سوالات کے جوابات دینے سے قبل احسن اقبال نے بتایا تھا کہ نیب کے سوالات حکومتی فیصلوں سے جڑے ہیں، جو کئی سالوں میں مختلف وزارتوں اور فورمز پر لیے گئے تھے۔ان کی اتنی یاداشت ہے اور نہ ہی وہ چیزوں کو یادرکھتے ہیں،انہوں نے متعلقہ سرکاری ریکارڈ سے مدد لینے کی درخواست کی تھی لیکن انہیں یہ سہولت نہیں دی گئی، تاہم اس طرح سینئر صحافی انصار عباسی نے احسن اقبال کے کیس سے متعلق اپنی رپورٹ میں تفصیلی بتایا ہے۔ جس پر نیب نے انہیں قانونی نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔