لاہور (آن لائن)جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے وزارت خارجہ اور ایوان وزیر اعظم کے درمیان مبینہ اختلافات کو خطرناک قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے اہم ستونوں میں تصاد م افسوسناک اور تحریک انصاف کی حکومت کے لیے نیک شگون نہیں۔
کوالالمپور کانفرنس میں جس انداز سے بیرونی مداخلت ہوئی یہ ملکی ساکھ اور خودمختاری کے خلاف ہے۔سفارتی محاذ پر دگر گوں ان حالات کا مطلب ہے کہ حکمرانوں کے دن گنے جاچکے ہیں۔نااہلوں کے ٹولے سے معیشت مستحکم ہوئی اور نہ سیاست میں تحمل مزاجی لائی جا سکی۔ سفارتی سطح پر پاکستان کو مسلسل ناکامیوں کا سامنا ہے،وہ ممالک جنہوں نے کشمیر پر کھل کر ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا۔ ان کی دعوت کو قبول کرنے کے بعد بھی کواالالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرکے انھیں ناراض کر دیا گیاہے۔ اور ترکی کے صدر طیب اردگان نے تو سب کچھ بے نقاب کردیا کہ سعودی عرب نے ہم پر دباو ڈال کر کانفرنس میں شرکت سے انکار کروایا۔ جب کہ سعودی عرب کی ناراضگی کی وجہ اس کی مرضی کے بغیرکانفرنس میں شرکت کا اعلان کر نا تھا، کسی ملک کو زیب نہیں دیتا کہ وہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر ے اور اپنی مر ضی کی خارجہ پالیسی پر زوردے۔یہ ملکی خود مختاری کے خلاف ہے کیونکہ جو ممالک ہمیں قرض دیتے ہیں وہ ہماری پالیسیوں پراثر انداز ہوکرہماری خودمختاری کو بھی سلب کرتے ہیں۔یہی مسئلہ سعودی عرب کے ساتھ ہے، اگر ہم خود انحصاری کی پالیسی اختیار کریں گے تو یقینا اس پریشانی سے دور ہوسکتے ہیں۔