کراچی(این این آئی) ملک کے مختلف ایئرپورٹس پرسال2019 میں طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں تسلسل سے اضافہ ہورہا ہے 12ماہ کے دوران 65سے زائد طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے،سب سے زیادہ پی آئی اے کے طیارے متاثر ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے مختلف ایئرپورٹس کے اطراف صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے باعث گندگی پر منڈلانے والے پرندے جہازوں سے ٹکرانے کی وجہ بنے اور ملکی اور غیر ملکی ائیرلائن کے طیاروں کو نقصان پہنچا۔کراچی اور لاہور ایئرپورٹ پر پرندے ٹکرانے کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے، پرندے ٹکرانے کی وجہ سے پی آئی اے کے طیاروں کو سب سے زیادہ نقصان ہوا12ماہ کے دوران پی آئی اے کے65سے زائد طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔پرندے ٹکرانے کی وجہ سے پی آئی اے کے ایک سال میں مجموعی طور پر 18طیارے بری طرح متاثر ہوئے، متاثر ہونیوالے طیاروں میں بوئنگ777اور ایئربس320شامل ہیں، سب سے زیادہ پرندے ٹکرانے کے واقعات کراچی ایئرپورٹ پر رپورٹ ہوئے۔ایک سال کے دوران کراچی ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے 30طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔لاہور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے 24طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ سکھر ایئرپورٹ پر2،تربت1،پشاور ایئرپورٹ پر3،اسلام آباد ایئرپورٹ پر6،کوئٹہ میں پرندے ٹکرانے کے3واقعات رپورٹ ہوئے۔پی آئی اے کو طیارے سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں لاکھوں روپے کے اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑے۔
طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات سے پروازوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر ہوا،۔ذرائع کے مطابق سی اے اے نے ملک کے کسی بھی ایئرپورٹ پر پرندوں کو بھگانے کیلئے جدید آلات نصب نہیں کئے، پی آئی اے سمیت غیر ملکی ایئرلائن نے بھی پرندے ٹکرانے کے واقعات پر سی اے اے کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا تھا۔