جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

مجھے ذاتی عداوت کی بنیاد پر ان لوگوں نے ہدف بنایا؟قانون کی بالادستی کا خیال نہیں رکھا گیا، چیف جسٹس بارے بھی پرویز مشرف اپنے ویڈیو بیان میں بول پڑے

datetime 18  دسمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد(آن لائن)سابق صدر پرویز مشرف نے اپنے دیڈیو بیان میں کہا ہے کہ خصوصی عدالت کا فیصلہ مشکوک، قانون کی بالا دستی کا خیال نہیں رکھا گیا۔ چیف جسٹس نے فیصلے کو جلد یقینی بنانے کا کہہ کر عزائم ظاہر کر دئیے تھے۔ دفاع کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ تحقیقاتی کمیٹی کو بیان ریکارڈ کروانے کی پیش کش بھی مسترد کر دی گئی۔

پاکستانی عوام اور فورسز کا یاد رکھنے پر شکرگزار ہوں یہ تمغہ اپنے ساتھ قبر میں لے کر جاؤں گا۔ بدھ کے روز جاری ویڈیو پیغام میں سابق صدر پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے خصوصی عدالت کا فیصلہ ٹی وی پر سنا۔ کیس میں صرف ایک فرد کو ٹارگٹ کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ مجھے ذاتی عداوت کی بنیاد پر ان لوگوں نے ہدف بنایا جو اونچے عہدوں پر اختیارات کا بے جا استعمال کرتے ہیں اور واقعات کو اپنی منشا کے مطابق ڈھالنا ظاہر کرتا ہے کہ یہ لوگ کیا چاہتے ہیں۔ پرویز مشرف نے کہا کہ میرے دور حکومت میں فوائد اٹھانیوالے جج میرے خلاف فیصلہ کیسے دے سکتے ہیں۔ ملزم اور وکیل دونوں کو دفاع کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ تحقیقاتی کمیٹی کو بیان ریکارڈ کروانے کی میری پیشکش بھی مسترد کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت اس کیس کو سننا ضروری ہی نہیں تھا میری نظر میں فیصلہ مشکوک ہے۔ قانون کی بالا دستی کا خیال نہیں رکھا گیاایسے فیصلے کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔ خصوسی عدالت کا ایسا فیصلہ پہلی بار سنا ہے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستانی عدلیہ کا بہت احترام کرتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ عدلیہ قانون کی بالا دستی کو یقینی بنائے گی۔انہوں نے کہا کہ اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان قانونی تیم سے مشاورت کے بعد کروں گا۔ پاکستانی عوام اور فورسز کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے یاد رکھا۔ یہ میرے لئے سب سے بڑا تمغہ ہے اسے اپنے ساتھ قبر میں لے کر جاؤں گا۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…