کراچی (این این آئی) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجازقادری نے کہا کہ ملک میں آئین وقانون کی بالادستی چاہتے ہیں،انصاف کے تقاضے پورے کئے بغیر اس طرح کے فیصلوں سے عدل وانصاف کو دھچکا لگے گا،اعلیٰ عدلیہ سابق صدر پرویز مشرف کے یکطرفہ فیصلے کا ازخود نوٹس لے،سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت کا فیصلہ عمومی طور پر انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے،
سابق صدر کو سنے بغیر یکطرفہ انصاف کے تقاضے پورے نہ کرنے کا عمل ہے،ہائی پروفائی کیس میں یکطرفہ فیصلہ سوالیہ نشان ہے،سابق صدر پرویز مشرف کو خصوصی عدالت کو موقع دینا چاہیے تھا،آج بھی عدالتوں میں کئی دھائیوں کے کیسز التواء کا شکار ہیں، آئین توڑنے کا تصور اور راستہ بند کرنے کیلئے قانونی سازی ضروری ہے،پاکستان سنی تحریک چاہتی ہے کے ملک کے آئینی ادارے طاقتور ہوں انصاف کا بول بالااور ملک کی سلامتی کو ہر حال میں یقینی بنایا جاسکے،دشمن ملک پہلے ہی سرحدوں پر جارحیت کئے ہوئے ہے ایسی صورتحا حال میں ایسے فیصلے مناسب نہیں ہیں،عدالتوں کا احترام کرتے ہیں آئین وقانون کی بالادستی پر یقین ہے،ایسے فیصلے آئین کی روشنی میں بھی سوالیہ نشان ہونگے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کیا،ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی بالادستی چاہتے ہیں مگر موجودہ حالات میں جمہوریت غریب کو ریلیف ڈیلیور نہیں کرپارہی ہے،ملک میں قرآن وسنت کی بالادستی کو ہر حال میں یقینی بنانا ہوگا،نظام مصطفی کا نفاذ ہی مسائل کا حل اور انصاف کا پرچم بلند کریگا،انہوں کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کے پرویز مشرف کے خلاف فیصلے سے ملک میں گیر یقینی سی صورتحال پیدا ہوگئی ہے،خصوصی عدالت سے اپیل ہے کہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرئے،سابق صدر ریٹائر جنرل پرویز مشرف کا بیان سننے کے بعد کوئی فیصلہ دے تاکہ فیصلے پر ابہام کی صورتحال کا خاتمہ ہوسکے۔