ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

بھارت کی جانب سے شہریت دینے کی پیشکش پرپاکستانی ہندوئوں نے بڑا اعلان کر دیا

datetime 18  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک)پاکستان کی اقلیتی ہندو برادری نے ایک نئے قانون کے تحت انہیں بھارت کی شہریت دینے کی بھارت کی پیش کش کو مسترد کردیا ہے۔ہندوستانی پارلیمنٹ نے حال ہی میں اپنے شہریت کے قانون میں ترمیم کرتے ہوئے ہندو ، بودھ ، عیسائی ، پارسی اور جین برادریوں کو ان ممالک سے نقل مکانی کرنے والے افراد کو شہری بننے کے حقوق کی پیش کش کی ہے۔پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست راجہ آسار منگلانی نے بتایا کہ پاکستان کی ہندو برادری متفقہ طور پر اس بل کو مسترد کرتی ہے ،

جو ہندوستان کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کے مترادف ہے۔”یہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندرمودی کو پاکستان کی پوری ہندو برادری کا متفقہ پیغام ہے۔ ایک سچے ہندو کبھی بھی اس قانون سازی کی حمایت نہیں کریں گے۔  انہوں نے مزید کہا کہ اس قانون سے ہندوستان کے اپنے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔پاکستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا یا سینیٹ کے ایک مسیحی رکن انور لال دین نے بھی کہا کہ اس قانون کا مقصد مذہبی جماعتوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔یہ بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسے واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔نیوز ویب سائٹ القمرآن لائن کے مطابق پاکستان کی اقلیتی سکھ برادری نے بھی اس متنازعہ قانون کی مذمت کی ہے۔بابا گرو نانک کے رہنما گوپال سنگھ نے کہا کہ نہ صرف پاکستانی سکھ بلکہ پوری دنیا میں سکھ برادری بھی ، جس میں ہندوستان میں شامل ہیں ،اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔  انہوںنے کہا کہ سکھ برادری ہندوستان اور پاکستان دونوں ہی میں اقلیت ہے۔ اقلیت کا رکن ہونے کے ناطے ، میں ہندوستان میںمسلم اقلیت کے درد اور خوف کو محسوس کرسکتا ہوں۔ یہ سراسرظلم و ستم ہے۔شہریت کا قانون پیش کرتے ہوئے ، ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ کو بتایا تھاکہ گذشتہ برسوں کے دوران پاکستان میں غیر مسلم آبادی خطرناک حد تک کم ہوئی ہے۔انہوں نے کہاتھا کہ 1947 میں اقلیتوں میں پاکستان کی آبادی کا 23 فیصد شامل تھا۔ لیکن اب یہ کم ہو کر محض 3.7 فیصد رہ گیا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ یا تو ان کی نسل کشی کی گئی ہے ، انہیں ، ہجرت پر مجبور کیا گیا ہے یا انہیں اپنا مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔تاہم ، پاکستان میں ہونے والی مردم شماری کے دستیاب سرکاری اعداد و شمار ان کے دعووں کی تردید کرتے ہیں۔1961 کی مردم شماری کے مطابق ، غیر مسلم آبادی 2.83 تھی۔ ایک دہائی کے بعد 1972 میں ، مردم شماری میں غیر مسلم آبادی ،کل آبادی کا 3.25 ریکارڈ کی گئی۔ اس کا مطلب ہے کہ اس میں 0.42 کا اضافہ ہوا ہے۔1981 کی مردم شماری میں ، غیر مسلم آبادی 3.30 تھی۔ 1998 میں کی جانے والی اگلی مردم شماری میں ، یہ کل آبادی کا 3.70 ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان ہندو کونسل کے رہنما منگلانی کے مطابق ، کل 210 ملین آبادی میں ہندو 4 فیصد ہیں۔ پاکستان کی سب سے بڑی اقلیت تقریبا80فیصد ہندوصوبہ سندھ کے جنوبی حصے میں آباد ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…