اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پارلیمنٹ کو قانون سازی یا آئین میں مدت تعین کا نہیں کہہ سکتی۔آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے عدالتی فیصلے میں قانونی سقم ہے۔ حدود متعین نہ ہوئی تو اختیارات کی جنگ جاری رہے گی۔ حکومت، اپوزیشن
فوج اور عدلیہ اپنی حدود متعین کریں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ فوج چاہتی ہے ان کے احتسابی عمل کو نہ چھیڑا جائے۔میڈیا بھی چاہتا ہے اس پر قدغن نہ ہو۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی فواد چودھری نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے اعلیٰ ترین عدلیہ کی جانب سے سنائے گئے فیصلے پر اپنا اختلاف رائے ظاہر کیاتھا۔