منگل‬‮ ، 01 اپریل‬‮ 2025 

جب ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی تو لندن میں ان کے بیٹے شاہنواز بھٹو اور مرتضیٰ بھٹو کمرے سے باہر نکل آئے اور کیا الفاظ کہےتھے ؟ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 10  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ذوالفقار علی بھٹوکے پوتے ذوالفقار جونیر نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ میرے والد قتل ہوئے ، میرے دادا مارے گئے ، میری پھوپھو ہلاک ہوئیں اور میرے چچا کو مار دیا گیا ، مگر ہر وقت شہادت کی امیدکیوں کی جاتی ہے ۔ مقامی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق  ذوالفقارجونیر کا کہنا تھا کہ میں اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالنا چاہتا ، میں اس زندگی میں ہی خوش ہوں

اور آرٹس کو اپنی سیاسی آواز بنایا ۔ میرے والد قتل ، دادا مارے گئے ، میری پھوپھو ہلاک ہوئیں ظاہر ہے ایسے میں تحفظ کی ضرورت ہے اس سوچ کی کی ضرورت ہے کہ دوسروں کو کیسے محفوظ رکھا جائے یہی وجہ ہے کہ میں سیاست چھوڑ کر آرٹس کو اپنے ذریعہ معاش بنایا ۔ جب بھی دنیا میں سیاسی خاندانوں کی بات ہوتی ہے تو کینیڈی خاندان کا نام لیا جاتا ہے ، اس کے بعد انڈیا میں گاندھی خاندان جبکہ پاکستان میں بھٹو خاندان کا نام آتاہے ۔ ان تینوں کھرانوں میں ایک بات مشترکہ ہے کہ ان کے بیشتر افراد طبی موت نہیں مرے ۔ جان ایف کینیڈی ، رابرٹ کینیڈی ، اندرا گاندھی ، راجیو گاندھی ، ذوالفقار علی بھٹو ، بے نظیر بھٹو اور ان کے بھائی شاہنواز بھٹو اور مرتضی بھٹو کی موت فطری نہیں تھی ۔ پاکستان میں فوجی آمر جنرل ضیا الحق نے منتخب رہنما  ذوالفقارعلی بھٹو کو پھانسی دیدی ، لندن میں جلاوطنی کی زندگی  ذوالفقارعلی بھٹو کی بیٹی بے نظیر نے جنرل ضیا کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ان کے دونوں بھائی شاہنواز اور مرتضی علی بھٹو پاکستان سے باہر چلے گئے تھے اور اپنے والد کو بچانے کی مہم چلائی ۔ جب  ذوالفقارعلی بھٹو کو پھانسی دی گئی تو مرتضی اور شاہنواز بھٹو لندن کے ایک فلیٹ میں رہ رہے تھے جیسے انہیں یہ خبر ملی وہ باہر آئے اور دنیا بھر کی میڈیا کے سامنے کہا اس (ضیا ) نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا ۔ ان کا سیاسی نشان ختم کرنے کی کوشش کی اور پھر انہیں مار ڈالا۔اسی طرح بے نظیر بھٹو لیاقت باغ میں دہشت گردی کی نظر ہوئیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…