اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں کرپشن کے خلاف کارکردگی کو متاثر کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب اقدامات کی تشہیر کریں،کئی کرپٹ لوگوں پر پھول برسائے جاتے ہیں اور زندہ باد بھی کہتے ہیں،یہ ایسا ہی ہے کوئی آپ کا گھر لوٹ لے اور آپ اس پر پھول پھینکنا شروع کردیں،بیروت میں عوام حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف سڑکوں پر ہے،
چلی اور عراق میں عوام سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں، دنیا میں لوگوں کو احساس ہوگیا کہ کرپشن ہوگی تو ہمارا ملک آگے بڑھ نہیں سکتا۔وزیراعظم عمران خان اسلام آباد میں اینٹی کرپشن ایپ کا افتتاح کیا اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایپ لانچ کرکے مجھے بڑی خوشی ہوئی ہے کیونکہ پاکستان کو ماڈرن سوسائٹی بنانے میں یہ ایک بڑا قدم ہے۔انہوں نے کہاکہ اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ نے جو کارکردگی دکھائی اور پیسے برآمد کیے یہ انتہائی متاثر کن ہے اور میں وزیراعلیٰ سے درخواست کروں گا کہ آپ اس کی تشہیر کریں تاکہ لوگوں کو پتہ چلے کہ اینٹی کرپشن کے اقدامات سے عوام کا کیا فائدہ ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ تقریباً 130 ارب روپے کی عوام کی زمین واپس لایا اور 5 ارب روپے کیش برآمد کیا یہ سب عوام پر خرچ ہوگا لیکن پاکستان میں مشکل یہ ہے کہ عوام کو سمجھ ہی نہیں ہے کہ کرپشن اور ان کی زندگی کا کیا تعلق ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ کرپشن ہوئی تو حکومت کا پیسہ چلا گیا اس سے ہمیں کیا فرق پڑتا ہے اور میں نے دیکھا کہ کئی کرپٹ لوگوں پر پھول برساتے ہیں اور ان کو زندہ باد بھی کہتے ہیں لیکن یہ ایسا ہی ہے کوئی آپ کا گھر لوٹ لے اور آپ اس پر پھول پھینکنا شروع کردیں۔عمران خان نے کہا کہ لوگوں کو یہ سمجھ نہیں آتی کہ جب ایک ملک کا پیسہ چوری ہوتا ہے تو اصل میں ساری قوم کو اس کا نقصان ہوتا ہے اور اس کا تعلق اس وقت واضح ہوگا
جب آپ اپنی کارکردگی لوگوں کو باقاعدہ بتائیں گے۔وزیراعلیٰ پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو ایپ بنایا ہے اس پر آپ کی ہر مہینے جو کارکردگی ہو اس سے لوگوں کو آگاہ کریں بلکہ اشتہار دیں اور بتائیں کہ عوام کا کتنا فائدہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ ٓج دنیا کو دیکھ لیں جو سب سے تیز معیشت آگے بڑھ رہی ہے وہ چین کی ہے، ان کے صدر شی جن پنگ کی مقبولیت کا بڑا راز یہی ہے کہ
انہوں نے پچھلے 5 سے 6 برسوں میں 400 سے زیادہ وزیر کی سطح کے لوگوں کو کرپشن پر جیل میں ڈالا ہے، یعنی سب سے بڑا احتساب کیا جس کی وجہ سے وہ چین میں مقبول ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم، وزرا یا اس سے اوپر کی سطح کے لوگ پیسے کھاتے ہیں تو وہ قوم غریب ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ بیروت میں عوام حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف سڑکوں پر ہے،
اسی طرح چلی اور عراق میں عوام سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں کیونکہ اب یہ نیا زمانہ ہے، سوشل میڈیا اور موبائل فون کا زمانہ ہے جس سے لوگوں کو پتہ چل رہا ہے، پہلے چھپ جاتا تھا اب چھپتا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں لوگوں کو احساس ہوگیا کہ کرپشن ہوگی تو ہمارا ملک آگے بڑھ نہیں سکتا، دنیا میں جو کرپٹ قومیں ہیں وہ سب سے غریب ہیں، جن کو شفاف حکومتیں کہتے ہیں وہ امیر ہیں،
وسائل کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جو غریب ترین قومیں ہیں ان کے پاس سب سے زیادہ وسائل ہیں، کانگو میں کون سے ہیرے، جواہرات نہیں ہیں تاہم غریب ترین ملک ہے، نائیجیریا تیل پر بیٹھا ہوا ہے مگر غربت ہمارے سے بھی زیادہ ہے اور سوئٹزرلینڈ کو دیکھیں وسائل نہیں ہیں اور دنیا کا امیر ترین ملک ہے۔کرپشن کو غربت کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ
اگر آپ کو خوش حالی دیکھنا ہے تو جس قوم میں کرپشن نہیں ہے، شفاف ہے وہ اوپر ہے جبکہ جو قوم وسائل ہونے کے باوجود کرپشن ہے وہ نیچے ہے۔عمران خان نے کہا کہ‘ہمیشہ جدید، ایڈوانس اور خوش حال ملک یا معاشرہ کی سب سے زیادہ توجہ کرپشن پر ہے، امریکا میں 30،30 سال بعد کرپشن پر پکڑ لیتے ہیں، وہ کرپشن کو چھوڑتے نہیں ہیں کیونکہ ان کو پتہ ہے جب کرپشن ایک معاشرے میں عام ہوجائے تو سب سے پہلے جو پیسہ عوام پر خرچ ہونا ہوتا ہے وہ لوگوں کے جیبوں میں چلاجاتا ہے۔