اسلام آباد (آن لائن) وفاقی حکومت میں ای گورننس نظام کے نفاذ پر سات ارب اسی کروڑ روپے کی خطیر فنڈز خرچ کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور عمران خان حکومت کا یہ پہلا بڑا منصوبہ سامنے آیا ہے اس نئے نظام کے تحت تمام وزارتوں اور ڈویڑنوں میں پیپرز ورک ختم ہو جائے گا
اور حکومتی امور کمپیوٹر پر حل کئے جائیں گے اس مقصد کے لئے وفاقی حکومت کے تمام ملازمین کو آئی ٹی کی تربیت بھی دی جائے گی اور یہ ذمہ داری اب وزارت آئی ٹی کے حوالے کی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ تمام وزارتوں اور وفاقی ڈویڑنوں کو جدید تکنیکی آلات جس میں کمپیوٹر، انٹرنیٹ کنکشن، ٹیب اورسوفٹ ویئر خریدے جائیں گے جس پر آئی ٹی وزارت اربوں روپے اپنی صوابدید پرخرچ کریں گے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت آئی ٹی کے اعلیٰ حکام نے ہزاروں کمپیوٹرز کی خریداری اپنی من پسند کمپنی کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔ جس کے نتیجے میں بھاری کمیشن اور کک بیکس حاصل کئے جانے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے اور تمام خریداری کے لئے متعلقہ کمپنیوں سے انڈر ہینڈ ڈیل بھی ہو چکی ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ اربوں روپے کی کرپشن کی خاطر اربوں کی خریداری میں مختلف مراحل میں تقسیم کیا جائے گا تاکہ پیپرا رولز کی پاسداری سے آزاد ہو سکے وزارت آئی ٹیم ایم کیو ایم کے مقبول صدیقی کے پاس ہے جبکہ اس وزارت کا سیکرٹری شعیب صدیقی ہے یہ دونوں وزارت میں مختلف نوعیت کی کرپشن اوربدعنوانی میں ملوث رہے ہیں اور نیب حکام ان کیخلاف تحقیقات بھی کر رہے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ سات ارب اسی کروڑ کی خریداری میں یہ لوگ یہ گل کھلاتے ہیں۔