کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)دادو خیل میں سنگسار کی جانے والی بچی کی میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشافات منظر عام پر آگئے ہیں ، میڈیکل بورڈ میں بتایا گیا ہے کہ بچی کے سر پر بھاری چیز لگنے سے فریکچر ہوا جبکہ سنگساری کے کوئی نشانات نہیں ملے ۔ میڈیکل بورڈ کا کہنا تھا کہ لڑکی پسلیاں ٹوٹی ہوئی ، سر اور ناک پر فریکچر کے نشانات جبکہ جبڑا بھی ٹوٹا ہوا ہے۔ ڈی این اے کا مقصد
صرف یہ تھاکہ لاش اس لڑکی ہے یا نہیں اور پتہ لگانا کہ اس کیساتھ کوئی زیادتی تو نہیں ہوئی ۔ لڑکی کی ابتدائی رپورٹ تین چار دن میں جاری ہو جائے گی ۔ واضح رہے کہ دادو کے علاقے جوہی میں کاروکاری کے الزام میں گیارہ سالہ بچی کو بڑی بے دردی کیساتھ سنگسار کیا گیا تھا ۔ جس پر آئی جی سندھ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی دادو خیل سے واقعے کی تمام تفصیلات طلب کی تھیں ۔