آج دنیا میں معذوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے‘ ہم اگر آج کے دن اپنے ملک کے سپیشل لوگوں کا تقابل دوسرے ممالک کے معذوروں کے ساتھ کریں تو ہمیں پاکستان۔۔اس شعبے میں بھی دنیا سے بہت پیچھے ملے گا‘ ہمارے ملک میں ایک کروڑ لوگ معذور ہیں‘ کسی بھی معذور کو ہینڈل کرنے کے لیے کم سے کم دو لوگ چاہیے ہوتے ہیں گویا عملاً ہمارے تین کروڑ لوگ معذور ہیں اور ہم نے 72 برسوں میں
۔ان کے لیے کچھ نہیں کیا‘ یہ لوگ سرکاری یا غیرسرکاری کسی عمارت میں داخل نہیں ہو سکتے‘ یہ بس اور ٹرین میں سوار نہیں ہو سکتے‘۔۔ان کے پاس روزگار اور تعلیم نہیں اور یہ لوگ جدید ٹیکنالوجی سے بھی محروم ہیں‘ میری آج کے دن کی مناسبت سے حکومت سے درخواست ہے آپ قانون بنا دیں اگلے سال سے ہر عمارت میں معذوروں کی رسائی کا بندوبست ضرور ہو گا‘۔۔ان کو روزگار میں کوٹہ ضرور ملے گا‘ بے روزگار معذوروں کو 17 گریڈ کے برابر وظیفہ دیا جائے گا‘ پاکستان میں استعمال ہونے والے تمام موبائل فونز میں بصارت سے محروم لوگوں کے لیے سپیشل فیچرز ضرور ہوں گے اور آخری تجویز حکومت معذور شہریوں کو اپنی ٹیک کیئر کے لیے (ملازم) رکھنے کی اجازت بھی دے دے اور ملازم کی تنخواہ حکومت ادا کرے۔۔اس سے معذوروں کا بھی بھلا ہو گا اور ملک میں نئی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی‘ میں دل سے سمجھتا ہوں دنیا میں کوئی شخص معذور نہیں ہوتا‘ معذور وہ معاشرے ہوتے ہیں جو انسان کی جسمانی کمزوریوں کو معذوری سمجھ لیتے ہیں‘ ہم اگر پورے ملک کو تبدیل نہیں کرسکے تو کیا ہم معذوروں کی زندگی بھی نہیں بدل سکتے‘ ہم نے اگر معذوروں کی زندگی ہی بدل دی تو ہم نئے پاکستان کی دہلیز پر کھڑے ہوجائیں گے‘ ہم دنیا اور آخرت دونوں میں سرخ رو ہو جائیں گے‘ ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں”مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے وفاقی وزیر اقتصادی امور ڈویژن حماد اظہر اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے
خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں اقتصادی کارکردگی کی بحث چل رہی ہے،دنیا کی معیشت پر نظر رکھنے والے بڑے اداروں نے پاکستان کے معاشی استحکام کی تعریف کی گئی،رواں مالی سال میں مالیاتی خسارے کو کم کیا گیا،تجارتی خسارے کو کم کیا گیا،فارن ایکسچینج ریزرو میں استحکام ہے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی بینک کے صدر نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہا،ایشیائی ترقیاتی بینک نے
پاکستان کیلئے امداد میں تین ارب ڈالر کا اضافہ کیا گیا،آئی ایم ایف نے پاکستان کی کارکردگی کی تعریف کی، موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ کو منفی سے مستحکم قرار دے دیا۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کے سرمایہ کار بھی پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں،پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 236 فیصد اضافہ ہوا ہے،
گزشتہ چار ماہ میں پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ 40 ہزار پوائنٹس سے اوپر چلی گئی،ٹیکس وصولی میں 16 فیصد اضافہ ہوا،حکومتی اخراجات میں نمایاں کمی ہوئی ہے،اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا۔انہوں نے کہاکہ نان ٹیکس ریوینو میں بھی اضافہ ہوا“ 14 ماہ کی تکلیف دہ صورت حال کے بعد آج پہلی بار معاشی سطح پر بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں‘۔۔ان آثار سے عام آدمی کی زندگی پر کتنے اچھے اثرات مرتب ہوں گے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہو گا جبکہ نیب نے میاں شہباز شریف کی جائیدادیں منجمد کر دیں‘ ہم۔۔اس پر بھی بات کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔