اسلام آباد (این این آئی)اپوزیشن جماعتوں کی ضلعی قیادت کی اے پی سی نے رہبر کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں نما زجمعہ کے بعد اسلام آباد میں احتجاج کرنے کااعلا ن کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر رہبر کمیٹی نے محسوس کیا تو پلان سی کی جانب بھی جایا جا سکتا ہے،آزادی مارچ کی منزل اس حکومت کا خاتمہ ہے،مارچ کے تمام اہداف حاصل ہوں گے،اپوزیشن کی تحریک 22کروڑ عوام کے حقوق کی جنگ ہے۔
ان خیالات کااظہار مسلم لیگ ن کے رہنماڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی رہائش گاہ پرمنعقدہ ضلعی اے پی سی کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کیا۔مسلم لیگ ن کے رہنماڈاکٹر طارق فضل چوہدری، جے یو آئی کے ضلعی امیر مولاناعبدالمجید ہزاوری، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی رہنما حاجی عبد القیوم اچکزئی،جمعیت اہل حدیث کے رہنماحافظ محمد مقصوداوردیگر نے کہا کہ پلان بی کو ختم کیا گیااب جمعہ کو احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کریں گے،ا س ضمن میں جمعہ کو متحدہ اپوزیشن کا پریس کلب کے سامنے تین بجے احتجاج ہوگا،اپوزیشن کی تحریک 22کروڑ عوام کے حقوق کی جنگ ہے،،جولائی 2018 سے متحدہ اپوزیشن کا قیام عمل میں لایا گیا،آزادی مارچ کی شکل میں متحدہ اپوزیشن نے منظم احتجاج کیا،آزادی مارچ کا تمام کریڈٹ مولانا فضل الرحمان کو جاتا ہے،آزادی مارچ اور عمران خان کے دھرنے میں زمین آسمان کا فرق تھا،آزادی مارچ کے دوران شہریوں کے حقوق متاثر نہیں ہوئے،آزادی مارچ اپوزیشن کی تحریک کا نام ہے اور تحریکیں ختم نہیں ہوتیں،تمام اپوزیشن جماعتیں اپنی پالیسی کے مطابق آئندہ بھی آزادی مارچ میں شرکت کریں گی،انھوں نے کہا کہ آزادی مارچ کی منزل اس حکومت کا خاتمہ ہے مارچ کے تمام اہداف حاصل ہوں گے80فیصد معیشت حکومت پر عوام کے اعتماد کی وجہ سے چلتی ہے،آج حکمران عوامی اعتماد کھو چکے ہیں،،پلان بی دو سو فیصد کامیاب رہاحکومت کی جڑیں کاٹ دیں اور ان کی بنیادیں ہل چکی ہیں،متحدہ اپوزیشن رہبر کمیٹی میں احتجاج سے متعلق فیصلے کر رہی یے،پلان بی میں باقی اپوزیشن جماعتیں ساتھ نہیں تھیں لیکن متحدہ اپوزیشن کی ہمیں حمایت حاصل تھی تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر جمعہ کو احتجاجی مظاہرے کریں گے،اپنے اہداف حاصل ہونے تک ہمارا احتجاج جاری رہے گااگر رہبر کمیٹی نے محسوس کیا تو پلان سی کی جانب بھی جایا جا سکتا ہے۔