اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایودھیا کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت، پورے بھارت کو تعصب کی آگ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ہندوستان، کرتارپور راہداری سے اسقدر خائف ہے کہ اس نے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے ایودھیا کیس کا فیصلہ سنانے کیلئے آج کے دن کا دانستہ انتخاب کیا۔
بھارت، پورے بھارت کو تعصب کی آگ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ اس فیصلے کیلئے آج کے دن کا انتخاب معنی خیز ہے،مقبوضہ جموں و کشمیر آج بھی کرفیو کے تابع ہے،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی یکطرفہ اقدامات کے خلاف دائر درخواستوں کو بھی مناسب اہمیت نہیں دی گئی میرے خیال میں بھارتی سپریم کورٹ نے بے حثی کا مظاہرہ کیا ہے اور آج کے دن ایک نء بحث کا آغاز کر دیا،بھارتی مسلمانوں کو عدم تحفظ کا شکار کر دیا گیا ہے،پاکستان نے محبتوں کی راہداری کا آغاز کیا ہے جبکہ مودی سرکار کی سیاست نفرتوں کی سیاست ہے آج کوئی کشمیری 5 اگست کے بھارتی اقدام کو ماننے کیلئے تیار نہیں۔انہوں نے کہاکہ 2014 میں بی جے پی نے اعلان کیا کہ وہ بابری مسجد کی تاریخی حیثیت کو ختم کر کے وہاں رام مندر تعمیر کریگی اور اسی ہندتوا منشور پر سیاسی عروج دیکھا اور پھر پلوامہ واقعہ کو بہانہ بنا کر اپنی گرتی ساکھ کو بچانے اور الیکشن جیتنے کے لیے استعمال کیا،مجھے اس بات کا بے حد افسوس ہے کہ آج سکھوں کی خوشیوں کے رنگ میں بھنگ ڈالی گئی ہے،آج کا بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ہندوستان کی تنگ نظری کا منہ بولتا ثبوت ہے،گاندھی کا ہندوستان دفن ہو چکا ہے آج مودی اور آر ایس ایس کا ہندوستان ہے،دفتر خارجہ اپنا باقاعدہ ردعمل فیصلے کی تفصیلات کے بعد دے گا مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایودھیا کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت، پورے بھارت کو تعصب کی آگ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔