بنوں (این این آ ئی)اپوزیشن جماعتوں نے آزادی مارچ ریڈ زون کے بجائے سڑکوں پر کرانے کا اعلان کر دیارہبر کمیٹی کے چیئرمین خیبر پختونخوا اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے میوہ خیل ہاوس میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے ملک اور پوری دنیاں میں آزادی مارچ کی باتیں ہو رہی ہیں 9 جماعتوں پر مشتمل رہبر کمیٹی کے 11 ممبران کا متفقہ فیصلہ ہے کہ ہم ریڈ زون میں داخل نہیں ہوں گے آزادی مارچ روڈ پر کریں گے اور پی ٹی آئی والوں کی طرح 126 دن کا نہیں ہوگا
موقع کی مناسبت سے ہوگا ہمارے مطالبات وہی ہیں وزیر اعظم مستعفی ہوں، شفاف الیکشن ہو، فوج کی مداخلت نہ ہوں، اسلامی شکوں کا تحفظ ہوں۔ اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ جمعیت علماء اسلام کی ذیلی شاخ انصار الاسلام پر پابندی لگانا مسترد کرتے ہیں تمام جماعتوں کی اس طرح کی تنظیمیں ہیں اس پر پابندی عقل سے باہر ہے بہت شور مچایا جا رہا ہے کہ ان کے پاس لمبے لمبے ڈانڈے ہیں لیکن ہم اپنی تحفظ کیلئے ہیں ہمارے سینیٹر حافظ حمد اللہ کا شناختی کارڈ منسوخ کرکے شہریت ختم کر دی ہے حالانکہ وہ سینیٹر ہیں بلوچستان کے وزیر بھی رہ چکے ہیں جبکہ اُن کے والد محکمہ تعلیم میں آفیسر تھے اور بیٹا پاک آرمی میں سیکنڈ لفٹیننٹ ہیں ہم اُن کی شہریت کی اور شناختی کارڈ کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں اُنہوں نے کہا کہ ہمارا آزادی مارچ پر امن ہو گا تمام راستے کھولے جائیں ملک میں لائن آرڈر کی سیچویشن ہے ہم پورے ملک کے تاجروں، کارخانہ داروں، ڈاکٹروں، میڈیا، زمینداروں کے جو مطالبات ہیں ان کے شانہ بشابہ ہوں گے جنوبی اضلاع اور شمالی و جنوبی وزیرستان کے قافلے لنک روڈ بنوں پر کھڑے ہوں گے جس کی میں بذات خوو سربراہی کروں گا راستے میں آنے والی اضلاع بھر پور استقبال کریں گی پشاور اور نوشہرہ سمیت شمالی علاقہ جات کے لوگ ساتھ ملائیں گے چترال اور گرد و نواح کے قافلے شاہراہ قراقرم پر آئیں گے ہمیں خیبر پختونخوا کی قیادت میں
جبکہ سندھ کے قافلوں کی قیادت مولانا فضل الرحمن کریں گے ہمارے مطالبات جائز ہیں ہمیں امید ہے حکومت تسلیم کریں گے اکرم خان درانی نے اپنے گرفتار کارکنوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا اُنہوں نے کشمیر کے حوالے سے کہا کہ میں پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ آج 27 تاریخ پر کشمیریوں سے اظہارا یکجہتی کیلئے یہاں پر ریلی کریں گے بہت عرصہ ہو گیا کہ وہاں پر لوگ گھروں میں محصور ہیں ملک کے ہر ضلع میں کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے جلسہ کریں گے اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے رہنماء ملک مشرف خان بھی موجود تھے۔