اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حریم شاہ کی ویڈیو پر تنازعہ نیا رخ اختیار کر گیا، ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ثابت ہو گیا ہے کہ خرابی ایک دن میں نہیں ہوئی اس کی بنیاد پہلے رکھ دی گئی تھی، وزیر خارجہ کے میڈیا کوآرڈینیٹر توصیف عباسی کی سرگرمیاں سوالیہ نشان ہیں، توصیف عباسی کی وزیر خارجہ دفتر میں ملاقاتوں، قومی نشان اور پرچم کے ساتھ تصاویر ہیں اور جن لوگوں سے وہ ملتے ہیں،
وزیر خارجہ کی عدم موجودگی میں یہ جو ملاقاتیں ہوتی ہیں اور ایک شخص جو پی ٹی آئی کا مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات ہے اور وہ وزیر خارجہ کے ساتھ کس حیثیت سے ہے، وزیر خارجہ کی غیر موجودگی میں وہ وزیر خارجہ کے دفتر کو کس انداز میں استعمال کرتا ہے، اس کی تصویریں موجود ہیں اور اس کے ساتھ یہ ملاقاتیں ہیں ان کے کیا مقاصد ہیں، وزیر خارجہ کا دفتر مبینہ کاروباری یا دیگر سرگرمیوں کے لیے کیوں استعمال کیاجا رہا ہے، یہ ٹک ٹاک گرل بھی انہی سرگرمیوں کا فائدہ اٹھا کر اہم سکیورٹی بلاک میں پہنچی اور ویڈیو بنائی اور یہ اتنی جگ ہنسائی کا موضوع بنا، یہ تمام چیزیں اس لیے بھی سوالیہ نشان ہیں کہ یہ وزارت خارجہ جیسے حساس ادارے کی بدنامی کا باعث بن رہی ہیں اور اس قسم کی چیزیں وزارت خارجہ خاص طور وزیر خارجہ کے دفتر سے شروع ہوتی ہیں تو یقیناً یہ انتہائی نقصان دہ امر ہے، یہی وہ چیزیں ہیں جس کی وجہ سے حریم شاہ گزشتہ روز یہ ویڈیو منظر عام پر آئی جس کے بعد وزارت خارجہ جیسے انتہائی اہمیت کے حامل ادارے کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹاک ٹاک اسٹار حریم شاہ کی دفتر خارجہ کے کمیٹی روم میں بنائی گئی ویڈیو کا وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے نوٹس لیا گیا تھا۔ وزیراعظم ہاؤس سے منسوب ہو کر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو دراصل دفتر خارجہ کے اہم ترین میٹنگ روم میں بنائی گئی تھی۔ ویڈیو معروف ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ نے کمیٹی روم میں بنائی تھی۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو وزیراعظم ہاؤس نے اس کا نوٹس لے لیا جس پر دفتر خارجہ کے افسران میں کھلبلی مچ گئی اور تحقیقات شروع ہو گئیں کہ خاتون کو اتنی اہم وزارت کے دفتر کے میٹنگ روم تک رسائی کیسے حاصل ہوئی۔یاد رہے کہ حریم شاہ وہی خاتون ہیں جن پر معروف صحافی مبشر لقمان نے اپنے طیارے سے اشیاء چوری کرنے لکا الزام لگایا تھا۔ٹک ٹاک ایک ایسی موبائل ایپلی کیشن (ایپ) اور پلیٹ فارم ہے جہاں صارفین اپنی ویڈیوز شیئر کرتے ہیں جو مختلف انداز کی ہوتی ہیں۔ حریم شاہ نے وزارت خارجہ کے دفتر میں بنائی گئی ویڈیو میں انڈین گانا لگا رکھا تھا۔